حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات جاری ،فریقین کے نمائندے اجلاس میں شریک

47 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد: وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں ۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کاکہناہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین مذاکرات کا عمل نیک شگون ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی ارکان کا پہلا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاوٴس کے کمیٹی روم نمبر 5 میں جاری ہے، اس سلسلے میں حکومت کے 7 اور پی ٹی آئی کے 3 ارکان اجلاس میں شریک ہیں۔

حکومت کی جانب سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، عرفان صدیقی، رانا ثناء اللہ، راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر، عبدالعلیم خان اور فاروق ستار اجلاس میں شامل ہیں جبکہ چودھری سالک نواز شریک نہ ہوسکے۔

تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر، علامہ راجہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا مذاکرات میں موجود ہیں تاہم عمر ایوب، علی امین گنڈاپور، حامد خان اور سلمان اکرم راجا اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کو اجلاس میں شرکت پر خوش آمدید کہا۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین مذاکرات کا عمل نیک شگون ہے، مذاکرات کا عمل جمہوریت کا حسن ہے، حکومت اور اپوزیشن کا مل بیٹھنا جمہوریت کو مضبوط بنائے گا، جمہوریت میں مذاکرات ہی سیاسی مسائل کا واحد حل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک ہمارا اور ہمیں عوام نے منتخب کر کے اپنے مسائل کے حل کیلئے بھیجا ہے، پارلیمان 24 کروڑ عوام کا منتخب ادارہ ہے اور عوام کو پارلیمان سے بہت ہی امیدیں وابستہ ہیں، بطور عوامی نمائندے ہم نے عوام کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے، حکومت اور اپوزیشن کے مابین خوشگوار تعلقات سے ملک کے مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا جا سکتا ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی کا دارومدار سیاسی استحکام سے جڑا ہوا ہے، ملک کی موجودہ صورتحال سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینے کا تقاضا کرتی ہے۔

قبل ازیں پارلیمنٹ ہاوٴس آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ اچھی توقعات لے کر مذاکرات کیلئے جا رہے ہیں، ہمارے پیش نظر پاکستان کے عوام، پاکستان کی ترقی اور خوش حالی ہے، ٹیبل پر بیٹھیں گے تو دونوں فریقین اپنی باتیں سامنے رکھیں گے، توقع رکھتے ہیں کہ مذاکرات کے اچھے نتائج نکلیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے لئے کمیٹی بنائی ہے، ان سے مذاکرات ہوں گے، آج مذاکرات کا پہلا دور ہے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، حکومت کی نیت کیسی ہے، یہ بھی دیکھیں گے۔
ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مذاکرات ہر حالت میں کرنے ہوں گے، مذاکرات ہوں گے تو معلوم ہوگا آگے کیا کرنا ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس حالات ٹھیک کرنے کا آخری موقع ہے، سب کو پاکستان کا سوچنا چاہیے، مذاکرات کی میز پر بیٹھیں گے تو معلوم ہوگا حکومت کی نیت کیا ہے، بانی پی ٹی ا?ئی کبھی نہیں کہیں گے کہ مجھے رہا کرو، عمران خان آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے صاحبزادہ حامد رضا نے پارلیمنٹ ہاوٴس پہنچنے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی مذاکرات کیلئے کھلے دل سے جا رہے ہیں لیکن اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے سیاسی اسیروں کی رہائی اور جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ہر معاملے پر اعتماد میں لیا جائے گا، سیاسی اسیروں کی رہائی میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی سر فہرست ہے، میں کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جس سے مذاکرات متاثر ہوں۔

Comments are closed.