رینجرزاہلکاروں کی شہادت پرعمران خان اوربشریٰ بی بی کیخلاف تہرےقتل کی ایف آئی آر

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد : تحریک انصاف کے احتجاج میں رینجرزاہلکاروں کی شہادت پرعمران خان اوربشریٰ بی بی کیخلاف تہرےقتل کی ایف آئی آر منظرعام پر آگئی یہ مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج ہے، مقدمہ سندھ رینجرز کے اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

اعلی حکام کے حکم پرمقدمہ کی ایف آئی آر سیل کردی گئی تھی، ایف آئی آر کے متن کے مطابق تمام وقوعہ کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا، رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا وقوعہ بانی پی ٹی آئی کی ایما اورحکم پرہوا۔

ایف آئی اے کے مطابق منصوبہ مختلف اوقات میں جیل میں ملاقات کےلئے جانے والی پی ٹی آئی کی اعلی قیادت کے ذریعے سیکیورٹی اہلکاروں کونشانہ بنانا تھا،اس منصوبے کے گواہان جیل میں قید کچھ قیدی، مشقتی اورجیل میں خفیہ پولیس کے ملازمین ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے حکم کی تعمیل بشریٰ بی بی، علی امین، عمرایوب،وقاص اکرم سلمان اکرم راجہ، مراد سعید، زلفی بخاری، روف حسن، حماداظہراور دیگر قیادت نے باہمی سازش مجرمانہ کے تحت ایک حکمت عملی کی۔

متن کے مطابق بشری بی بی اوردیگرمندرجہ بالا ملزمان نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام کی مشتعل کیا،پی ٹی آئی کی قیادت نے عوام کو فوج اورحکومت کیخلاف بغاوت پراکسایا جس سے وقوعہ ہوا۔

احتجاج میں ڈیوٹی پر مامورایک نامعلوم ڈرائیورکی لینڈ کروزرنے تین رینجرز اہلکاروں کو کچل دیا تھا،پی ٹی آئی کی اعلی قیادت پر قتل کے مقدمے کے ساتھ دہشت گردی اورتعزیرات پاکستان کی دس مختلف دفعات شامل کیے گئے۔

Comments are closed.