صحافی مطیع اللہ جان کےاغوا کی اطلاع ،بعد میں گرفتاری کی خبر آگئی

52 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:سینئر صحافی مطیع اللہ جان کےاغوا کی اطلاع ،بعد میں گرفتاری کی خبر آگئی، ان کے ہمراہ ساتھی صحافی ثاقب بشیر بھی تھے جنھیں بعد میں چھوڑ دیا گیا، سوشل میڈیا پر اغوا کی خبریں چلنے کے بعد ان کو گرفتار کرنے کی خبر سامنے آئی.

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کے مطابق مطیع اللہ کو مبینہ طور پر ’سادہ کپڑوں میں ملبوس نامعلوم افراد کی جانب سے اغوا‘ کیے جانے کے خلاف اُن کے بیٹے نے تھانہ جی نائن میں درخواست دائر کر دی ہے۔

درخواست میں اُن کے بیٹے کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ اُن کے والد کے اغوا کا واقعہ گذشتہ رات گیارہ بجے کے لگ بھگ اسلام آباد کے پمز ہسپتال کی پارکنگ میں پیش آیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جس وقت مطیع اللہ جان کو ’اغوا‘ کیا گیا.

اس وقت ان کے ہمراہ نجی ٹی وی سے منسلک صحافی ثاقب بشیر بھی موجود تھے جنھیں بعدازاں اغواکاروں کی جانب سے چھوڑ دیا گیا۔ بیٹے نے بتایا کہ انھیں اپنے والد کے اغوا کی بابت صحافی ثاقب بشیر نے صبح چار بجے کے لگ بھگ بتایا۔

رپورٹ کے مطابق صحافی ثاقب بشیر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ بدھ کی رات گیارہ بجے کے قریب پمز ہسپتال سے نکل کر پارکنگ میں کھڑی اپنی گاڑی کی طرف جا رہے تھے جب کچھ افراد وہاں پر آئے جنھوں نے ہم دونوں کے چہروں پر کپڑا ڈالا اور زبردستی گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔‘

ثاقب بشیر نے دعویٰ کیا کہ ’دس منٹ کی مسافت کے بعد ہم دونوں کو ایک کمرے میں بیٹھایا گیا، لیکن کپڑا منہ سے نہیں اتارا گیا۔ اِن افراد نے مجھے (ثاقب) مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ساتھ کوئی معاملہ نہیں ہے، اس لیے ہم آپ کو کچھ نہیں کہتے۔‘

ثاقب بشیر نے مزید کہا کہ اغوا کرنے والے افراد نے انھیں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا اور دو گھنٹے کے بعد آئی نائن کے قریب ایک ویران جگہ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزم نشے میں تھےاسلام اباد پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کو 28 نومبر کو ای نائن چیک پوسٹ سے گرفتار کیا

ایف ائی آر کے مطابق گاڑی کو رات اسلام آباد ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا گاڑی کی ٹکر سے ڈیوٹی پر مامور کانسٹیبل مدثر زخمی ہو گئے

گاڑی رکنے پر مطیع اللہ جان نے سرکاری اسلحہ چھین کر جوان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ایف آئی آر کے مطابق ملزم نشے میں تھا۔

صحافی مطیع اللہ جان پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے مطیع اللہ جان کو پولیس اسٹیشن مارگلہ منتقل کر دیاگیا ہے۔

ایف آئی ار کے مطابق قانونی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ مطیع اللہ جان کو آج انسداد دہشت گردی عدالت اسلام اباد میں پیش کیا جائے گا۔

Comments are closed.