پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج پر بھی حملہ ہوسکتا ہے۔نیکٹا
فوٹو: فائل
اسلام آباد: موٹروے مرمت کےلئے بندش کےبعد دہشتگردی الرٹ پرانٹرنیٹ بند کرنے کافیصلہ،بتایا گیاہے کہ نیکٹا کی جانب سے جاری کردہ تھریٹ الرٹ کے مطابق اسلام آباد میں پی ٹی آئی احتجاج کے دوران فتنہ الخوارج کی دہشت گردی کا خطرہ ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج کے قریب آتے ہی دہشتگردی کے خطرہ میں بھی اضافہ ہونے لگاہے نیکٹا کی جانب سے جاری کردہ تھریٹ الرٹ کے مطابق فتنہ الخوارج کے ارکان پاکستان کے بڑے شہروں میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
بتایا گیاہے کہ یہ حملہ آور 19 اور 20 نومبر کی رات مختلف شہروں میں داخل ہوئے اور دہشت گردوں کی جانب سے جلسے جلوسوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ احتجاج پر بھی حملہ ہوسکتا ہے۔نیکٹا کی جانب سے فتنہ الخوارج کے خطرے کے پیش نظر سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنےکی ہدایات کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کےاحتجاج اور نیکٹا کی جانب سے جاری دہشتگردی کے الرٹ کے پیش نظر آج رات 12 بجے کے بعد سے انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق موبائل اسلام آباد ، لاہور، راولپنڈی، ملتان اور گوجرانوالہ میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کر لیاگیاہے تاہم موبائل فون سروس کھلی رہے گی لیکن انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ سروسز بند رہیں گی ۔
موبائل فون کی بندش کا فیصلہ تاحال نہیں کیاگیا ہے ، یہ صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے گا،خدشہ ہے کہ کل صبح سے جڑواں شہروں میں موبائل سروس بھی معطل ہوجائے گی۔
دوسری طرف سے پی ٹی آئی احتجاج کی فائنل کال کے بعد بھی حکومت نے موٹرویز مرمت کی غرض سے ٹریفک کےلئے بند کردی ہےجبکہ اسلام آباد کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیاہے۔
اسلام آباد کے حسن کو برقرار رکھنے کیلئے کنٹینرز کو سبز رنگ کے کپڑوں سے ڈھانپا بھی جارہاہے ۔ اس کے علاوہ لاہور ، راولپندی ملتان اور دیگر شہروں میں بھی انتظامات مکمل کر لیئے گئے ہیں ۔
تحریک انصاف کی 24 نومبر کو اسلام آباد احتجاج کی کال کے پیش نظر موبائل فون سروس بند کرنے کے معاملے پر وزارت داخلہ نے پی ٹی اے کو موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا حکم دیدیا ہے ۔
ذرائع پی ٹی اے کے مطابق اس حوالے سے وزارت داخلہ کا خط گذشتہ روز موصول ہوگیا تھا، آج موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معمول کے مطابق بحال ہے، فی الحال صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، صورتحال کے مطابق کل موبائل، انٹرنیٹ سروسز معطل کرسکتے ہیں۔
Comments are closed.