وی پی این کوغیرشرعی قراردینے پرچیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کانیاموقف

48 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد : چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے وی پی این کے استعمال کو غیر شرعی قرار دینے کے بعد میڈیا اورسوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد پریس کانفرنس بلا کر موقف تبدیل کرلیا،وی پی این کوغیرشرعی قراردینے پرچیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کانیاموقف۔

چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے اسلام آباد میں علامہ طاہر اشرفی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ، ان کا کہنا تھا کہ وی پی این کو حرام یا غیرشرعی قرار نہیں دیا، وی پی این سے متعلق بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی۔

علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے آج کونسل کا اجلاس ہوا، آج کے اجلاس میں طے ہوا کہ سوشل میڈیا اپنے خیالات کے اظہار کا ذریعہ ہے، مسلمان پر لازم ہے اس کا استعمال اچھے مقاصد کے لیے استعمال کرے۔

سوشل میڈیا کو جھوٹ فریب، غیر اخلاقی غیر شرعی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا اسی طرح وی پی این کا استعمال بذات خود غلط نہیں لیکن وی پی این غیر اخلاقی، غیر شرعی، انارکی پھیلانے کے لیے استعمال کیا جائے تو یہ عمل غیر شرعی ہوگا۔

علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ ہر شہری کو آزادی اظہار کا حق ہے یہ حق انہیں دیا جانا چاہیے، وی پی این کو کسی نے حرام نہیں کہا وی پی این کو کسی نے غیر شرعی قرار نہیں دیا، وی پی این سے متعلق بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی تھی۔

رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ چار سو کچھ لوگ جو توہین کے کیسز میں جیلوں میں موجودہیں وہ ان پڑھ نہیں ہیں، ان لوگوں نے توہین آمیز مواد تک رسائی وی پی این کے ذریعے حاصل کی مگر ہمارا مسئلہ وی پی این نہیں ہے۔

چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل راغب نعیمی نے کہا کہ آئین میں اظہار رائے کی آزادی کا ذکر ہے تاہم اس کی کچھ چیزیں حدود ہیں، وی پی این کو کسی جگہ پر حرام قرار نہیں دیا۔

انھوں نے کہا کہ ملکی سالمیت، اسلام کی عظمت کو سامنے رکھتے ہوئے اظہار رائے کی آزادی ہوتی ہے، کسی کو مدر پدر آزادی چاہیے تو مشروط آزادی اظہار کو ختم کروا کر نئی ترمیم لے آئے۔

اس موقع پران سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ آج ٹیکنالوجی کا دور ہے مگر آپ سمیت علما لوگوں کو آگے بڑھانے، ٹیکنالوجی کی طرف راغب کرنے کی بجائے ایک وی پی این کے پیچھے ہی کیوں پڑ گئے؟

اس پر راغب نعیمی نے کہا کہ ہم نے وی پی این کو ناجائز یا غیر شرعی نہیں کہا اس کا استعمال درست ہونا چاہیے، حکومت کو کام امر باالمعروف و نہی عن المنکر کا کام کرنا چاہیے۔

اس موقع پر ان سے وزیراعظم شہبازشریف کے وین پی این استعمال کرنے سے متعلق بھی سوال کیا گیا تاہم انھوں نے پھر واضح کیا کہ وین پی این کو غیرشرعی نہیں کہا تھا۔

Comments are closed.