کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن پردھماکہ، 21 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
فائل:فوٹو
کوئٹہ :صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن پر دھماکے کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ریسکیوذرائع کے مطابق دھماکے کے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والے دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ چکے ہیں اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے ، بم ڈسپوزل سکواڈ موقع سے شواہد اکٹھے کررہا ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ بھی ریلوے سٹیشن پہنچ گئے جہاں ان کا کہنا ہے کہ دھماکہ بظاہر خود کش لگ رہا ہے ، دھماکہ اس وقت ہوا جب جعفر ایکسپریس سے جانے کے لئے مسافروں کی بڑی تعداد پلٹ فارم پر موجود تھے۔
دھماکے کے پیش نظر سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ طبی امداد کے لئے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایم ایس ڈاکٹر نور اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سول اسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملے کو بھی طلب کر لیا ہے۔ڈاکٹر عائشہ فیض کا کہنا ہے کہ 17 افراد کی لاشیں سول اسپتال لائی گئی ہیں۔
ریلوے حکام کے مطابق آج کوئٹہ سے 2 ٹرینیں روانہ ہونی تھی جس میں چمن پیسینجر چمن اور جعفر ایکسپریس نے پشاور جانا تھا، دونوں ٹرینوں کے مسافر پلیٹ فارم پر موجود تھے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ واقعہ قابل مذمت ، معصوم افراد کو نشانہ بنانے کا تسلسل ہے، دہشتگردوں کا ہدف اب عام معصوم افراد ، مزدور بچے اور خواتین ہیں ، معصوم افراد کو نشانہ بناتے والے دہشت گرد قابل رحم نہیں، دہشت گرد انسان کہلوانے کے لائق نہیں، انسانیت سے گر چکے ہیں اور حیوانوں سے بد تر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں ، ان تک بھی پہنچیں گے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، دہشت گردوں کا پیچھا کریں گے انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، بلوچستان سے دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے۔
Comments are closed.