اسٹبلشمنٹ سے رابطے ہیں،ڈیل نہیں دونوں طرف سے مفاہمت ہوئی ہے، بیرسٹر سیف
فوٹو : فائل
اسلام آباد : خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نےکہا ہے کہ جو لوگ جمہوریت کو دوبارہ سے اپنے راستے پر گامزن کرنے کے سلسلے میں کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں تو ان لوگوں کے ساتھ ہمارے رابطے ہیں.
اس حوالے سے نجی ٹی وی جیونیوز کے شہزاد اقبال کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا اسٹبلشمنٹ سے رابطے ہیں،ڈیل نہیں دونوں طرف سے مفاہمت ہوئی ہے، بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ہدف یہی ہے کہ عمران خان کو رہا کروایا جائے.
بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان کو جیل سے نکال کر ایک نارمل سیاسی زندگی میں لایا جائے،مقدمات بنانے والوں کو پتہ چل گیا ہے کہ بے بنیاد کیسز بنانے کا کوئی فائدہ نہیں،آئین و قانون کے دائرے میں جدوجہد جاری رکھیں گے.
۔مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نےکہا کہ ہدف یہی ہے کہ عمران خان کو رہا کروایا جائے۔ ان کو جیل سے نکال کر ایک نارمل سیاسی زندگی میں لایا جائے۔ یہ ان کاجمہوری آئینی اور انسانی حق بھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ کوئی ایسا مطالبہ نہیں ہے جس سے کسی کو خدشہ یا خطرہ لاحق ہو۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے جو بھی راستہ اختیار کیا جائے گاوہ اسی ٹارگٹ اور نیت کے ساتھ کیا جائے گاکہ ہم عمران خان کو غیر قانونی حراست سے چھٹکارا دلوائیں۔
ٹی وی پروگرام کی یہ گفتگو روزنامہ جنگ نے بھی رپورٹ کی جس میں کہا گیا ہے کہ احتجاجی سلسلہ تو ابھی تک جاری ہے ہم نے اس کے حتمی خاتمے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
ساتھ ہی ساتھ جن لوگوں کے ساتھ بھی ہم سمجھتے ہیں کہ وہ جمہوریت کو دوبارہ سے اپنے راستے پر گامزن کرنے کے سلسلے میں کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں تو ان لوگوں کے ساتھ ہمارے رابطے ہیں۔
بیرسٹر سیف کی اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی تصدیق،جمہوریت کو راہ پر لاسکنے والوں سے رابطہ ہے۔ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام فریقوں سے انڈر اسٹینڈنگ چاہتے ہیں۔مقصد ہے بانی اور دیگر رہنما رہا ہوسکیں۔ پی ٹی آئی کا ہدف ڈیل نہیں ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ کیسز بنانے والوں کو خود سمجھ آگیا ہے۔اسی لئے بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد کیس نہیں بنائے۔اسٹیبلشمنٹ سے بھی رابطے ہیں پاکستان میں اس بات سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا کہ اسٹیبلشمنٹ کا تمام معاملات میں ایک اہم کردار ہے.
Comments are closed.