عمران خان کے غصہ اور احتجاج کی اندرونی کہانی میڈیا کو نامعلوم سمت سے فیڈ کی گئی

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: چیئر مین پی ٹی آئی بیرسٹر نے کہا ہے خان صاحب نے کوئی احتجاج کی کال نہیں دی نہ ہی غصے والی کوئی بات ہوئی ہے، خان صاحب کبھی بھی اپنی ذات کا ذکر نہیں کرتے، وہ کہتے ہیں عوام کی توجہ ہٹ جائے گی.

گوہر کی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہےجو ڈرافٹ ہمارے پاس آیا ہے اس پر اتفاق رائے نہیں ہوا،مولانا صاحب کے ساتھ ہمارا بڑا اچھا وقت گزرا ہے، خان صاحب نے مولانا صاحب کے کردار کو سراہا ہے.

مولانا صاحب نے ہمارے ساتھ میٹنگز کی ہیں، اور یہی جمہوری عمل ہوتا ہے،جس نے بھی خان صاحب کے غصے کی بات کی غلط کی،
خان صاحب نے ایک لفظ نہیں کہا سب جھوٹ ہے.

ذرائع کے مطابق عمران خان کے غصہ اور احتجاج کی اندرونی کہانی میڈیا کو نامعلوم سمت سے فیڈ کی گئی، اس کا ظاہری طور پر کوئی وجود نہیں ہے اندرونی کہانی میڈیا پر چلانے والوں کو بھی نہیں پتہ یہ کہانی آئی کہاں سے ہے؟

اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اندرونی کہانی کہہ کر یہ خود ساختہ کہانی چلوائی گئی تاکہ رائے عامہ کو تقسیم کیا جا سکے اور جہاں سے خبروں کے پلندے آتے ہیں یہ بھی اسی سمت کی کہانی ہے.

جیل ذرائع کی ایسی اندرونی کہانی سارے میڈیا نے نشر کی ہے جو سب کے پاس لفظ بہ لفظ وہی کہانی پہنچی ہے اور یہ ایسی اندرونی کہانی تھی جس کوئی لفظ اور پیرا تک تبدیل نہیں ہوسکا.

اندرونی کہانی میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لئے آئے تحریک انصاف کے رہنماﺅں کی سرزنش کر دی، تحریک انصاف کے رہنماﺅں کو کھری کھری سنا دیں.

بتایا گیا کہ وہ کہتے ہیں "آپ لوگوں کا مجھے کوئی فائدہ نہیں، جیل سے نکلنے کے لئے جو پلان میں نے دیا تھا اس پر کسی نے عمل نہیں کیا، میں نے احتجاج جاری رکھنے کا کہا تھا، آپ کے تمام احتجاج فلاپ ہوئے.

اندرونی کہانی کے نام پرانا راگ الاپتے ہوئے کہا گیا کہ، آپ سے کہا تھا کہ ایس سی او کے موقع پر احتجاج کرنا ہے لیکن کسی نے عمل نہیں کیا، میرے دیئے گئے منصوبے پر عمل کریں گے تو ہی باہر آ سکوں گا.

Comments are closed.