شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا

50 / 100

فوٹو :سوشل میڈیا

اسلام آباد: شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کا آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے، ریاستوں کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں.

طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دینے کے اصول عالمی تعلقات کی پائیدار ترقی کے لیے بنیاد ہیں۔ ممالک کے درمیان اختلافات اور تنازعات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا.

اعلامیہ میں کہا گیا کہ عالمی اتحاد برائے منصفانہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کےلیے یو این جنرل اسمبلی سے قرارداد منظوری کی تجویز کو فروغ دیں گے۔

ایس سی او سیکرٹریٹ کی رپورٹ اور 2025 کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی اور بتایا گیا کہ ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا اگلا اجلاس 2025 میں روس میں ہوگا۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق سیاست، سلامتی، تجارت، معیشت، مالیات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے، بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، سرمایہ کاری کے بہاؤ میں کمی غیریقینی صورتحال کا باعث بن رہی ہے.

سپلائی چینز کا خلل عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی کی صورت حال کا باعث بن رہا ہے، تحفظاتی تجارتی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔

مشترکہ اعلامیہ میں زرعی تعاون کے فروغ کے پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی غذائی تحفظ، غذائیت میں بہتری اور تحقیقاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا جب کہ نوجوانوں کی پالیسی میں تعاون اور سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے پروگرامز کی ترجیح پر زور دیا گیا۔

یکطرفہ پابندیوں کا نفاذ بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کا تیسرے ممالک اور عالمی اقتصادی تعلقات پرمنفی اثرپڑتا ہے۔

سربراہی اجلاس میں بیلاروس، ایران، قازقستان،کرغزستان، پاکستان کا چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کیا گیا، روس، تاجکستان اور ازبکستان نے بھی چین کے ون بیلٹ، ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کیا.

ان ممالک نے رابطےکےفروغ اور مؤثر ٹرانسپورٹ کوریڈورکی ترقی، ریلوے صنعت میں جدید اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کی حمایت کا اعادہ کیا.

Comments are closed.