آئینی ترمیم 25 اکتوبر تک ہی نہیں 2 ماہ بعد بھی ہوسکتی ہے، وزیر قانون
فوٹو:فائل
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہےآئینی ترمیم 25 اکتوبر تک ہی نہیں 2 ماہ بعد بھی ہوسکتی ہے، وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چار پانچ آئٹمز پر گفتگو جاری ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں قانونی ماہرین کی کمیٹی بنائی گئی ہے۔ آئینی ترمیم 25 اکتوبر کے بعد بھی ہوسکتی ہے.
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ یہ کیسی جلدی ہے؟ اب تو ڈیڑھ مہینہ ہوگیا۔ ججز کی تعیناتی کسی زمانے میں گورنر جنرل، کبھی صدر اور کبھی مارشلا ایڈمنسٹریٹر کرتے رہے ہیں۔ امریکا میں ججز کی تعیناتی کا اختیارصدر کے پاس ہے
نئے چیف جسٹس آف پاکستان سے متعلق کہا کہ حکومت 24 اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری کرے گی کہ کس مقام پر چیف جسٹس کی حلف برداری ہونی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ نئے چیف جسٹس کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کےلیے ڈیڈ لائن 24 اکتوبر ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کا نوٹیفکیشن ہمیشہ سے تقرر سے ایک دو دن پہلے ہی کیا جاتا ہے، قاضی فائز عیسیٰ کا نوٹیفکیشن نگراں حکومت کی آمد کے پیش نظر کچھ پہلے کیا گیا تھا۔
Comments are closed.