بانی پی ٹی آئی کی قیادت میں آزادی کی تحریک اور مضبوط ہو رہی ہے،وقاص اکرم

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ با نی پی ٹی آئی کی قیادت میں آزادی کی تحریک اور مضبوط ہو رہی ہے عوام کو موقع نہ دیں کہ بنگلادیش حکومت جیسا حال ہو جائے۔

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ لیاقت باغ احتجاج اور کے پی کے سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور ساتھ آنے والے کارکنان کے ساتھ جو ہوا، اس پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ جو احتجاج کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ سلوک رکھا گیا، اس پر بھی بات کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ہمیں آزادی ملی ہے کہ ہم پر امن طریقے سے احتجاج کر سکتے ہیں۔ ہمیں این او سی دی جاتی ہے لیکن راستے بند اور رکاٹیں لگا کر عوام کو تنگ کیا جاتا ہے۔9 مئی کی بار بار بات کی جاتی ہے، ہم کہہ رہے ہیں اس قصے کو ختم کیا جائے۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں جو فسطائیت دکھائی گئی، پرامن لوگوں کو تنگ کیا گیا۔ ہمارے 20 سے زائد کارکنوں کو ڈکٹرز نے ریسکیو کیا۔ ہمارے کئی کارکن آنسو گیس کی وجہ سے اسپتال منتقل ہوئے۔ ہمارے 5 کارکنوں کو گرفتار کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ 100 سے زائد کارکنوں کو راولپنڈی سے اٹھایا گیا ہے۔

ان کاکہناتھا کہ 80 سال سے زائد عمر کی خاتون کو بھی اٹھا لیا گیا۔ڈاکٹرز کے رپورٹ کے مطابق 4 افراد شدید زخمی ہوئے۔ 2کو مردان میڈیکل کمپلیکس شفٹ کیا گیا، 2 لیڈی ریڈنگ اسپتال بھیجے گئے۔ ایک کارکن کی انتہائی سیریس صورتحال ہے۔ 500 سے 600 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی قیادت میں آزادی کی یہ تحریک اور مضبوط ہو رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے اوپر گولیاں برسائی گئیں۔ ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ کا پنجاب کی حدود میں داخلے پر گولیاں برسا کر استقبال کیا جاتا ہے۔ اپنے لوگوں کے اوپر ہی گولیاں چلا کر ملک نہیں چلایا جاتا۔ ایسے موقع عوام کو مت دیں کہ بنگلادیش کی حکومت جیسا حال ہو جائے آپ کا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 2 اکتوبر کو میانولی میں احتجاج ہر صورت ہو گا۔یہ احتجاج شدت کے ساتھ ہو گا۔ رکاوٹیں پیدا نہ کریں، آپ حفاظت کے لیے ہیں۔ اگر کسی بھی شہری یا کارکن کو کوئی نقصان ہوا تو ذمے دار یہ جعلی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گے۔ جو کچھ میڈیا کے وکرز کے ساتھ ہوا، اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

Comments are closed.