تحریک انصاف کے مظاہرین منتشر، 100 کارکن گرفتار، گنڈا پور پنجاب میں احتجاج کے بعد واپس
فوٹو: اسکرین شاٹ
راولپنڈی: تحریک انصاف کے مظاہرین منتشر، 100 کارکن گرفتار، گنڈا پور پنجاب میں احتجاج کے بعد واپس چلے گئے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور نے کہا بانی پی ٹی آئی نے 7 بجے تک احتجاج کا کہا تھا اس لئے اب واپس جارہے ہیں.
علی امین گنڈاپور نے واپس ہوتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم اداروں کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے، ہم نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے، ہم دوبارہ آئیں گے اور سیدھے اڈیالہ جیل جائیں گے۔
دوسری طرف چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی آج کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور پارٹی رہنماؤں کو احتجاج ختم کرنے سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔
اس دوران لیاقت باغ کے اطراف اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں پولیس کی جانب سے کارکنان پر شیلنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا اور ربر کی گولیاں برسائی جاتی رہیں.
کارکنان نے جواب میں پولیس پر پتھراؤ کیا اور پولیس کی دوڑیں لگوا دیں، مظاہرین شیلنگ سے بچنے کیلئے مری روڈ سے متصل گلیوں میں داخل ہوگئے، جبکہ علاقہ مکین پی ٹی آئی مظاہرین کو پانی پلانے میں مشغول نظر آئے۔
علی امین گنڈاپور نے واپسی سے قبل کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ ہمارے لوگوں نے پنجاب پولیس کے لوگ پکڑ لیے تھے، ہم نہتوں پر حملہ نہیں کرتے، ہم نے انہیں چھوڑ دیا، مروگے، لڑوگے، مارو گے؟
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے حکم کے مطابق ٹائم ختم ہونے کے بعد جہاں تک پہنچ سکے وہیں تک احتجاج کرنا ہے، بانی پی ٹی آئی کہے گا پنڈی آؤ تو جائیں گے، جس نے گولی مارنی ہے آئے، سینے پر مارے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی احتجاج، بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ سمیت متعدد گرفتار، اٹک پل پر شیلنگ، گنڈا پور کا قافلہ رواں دواں رہا ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور کی قیادت میں ایک بڑا قافلہ پنڈی کی جانب آہا.
بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ سمیت 10 گرفتار کیا گیا، پولیس کی شیلنگ کے جواب میں کارکنان کا پتھراؤ کیا گیا، پی ٹی آئی کی جانب سے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کیلئے کارکنان لیاقت باغ پہنچ گئے ہیں.
جہاں پولیس کی جانب سے ان پر شیلنگ کی گئی، جبکہ کارکنان نے جواب میں پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اٹک سے آنے والے قافلوں پر بھی پولیس نے شیلنگ کی، جبکہ راولپنڈی میں احتجاج پر متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔
تقریباً چار بجے شہریار ریاض کی قیادت میں پہلا قافلہ لیاقت باغ پہنچا، پولیس نے پہلے بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرام راجہ کو بھی راولپنڈی جانے سے روک دیا، اور اب خیبرپختونخوا کی طرف سے آنے والے قافلوں کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
پولیس احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے راولپنڈی میں پچیس مقامات کنٹینرز لگا کر بند اور پولیس کے چار ہزار افسران اور جوان تعینات کردیے۔ دوسری جانب راولپنڈی اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی قیادت نے موثر حکمت عملی کا مظاہرہ کیا.
کارکنوں کے گھروں پر 32 تھانوں کی پولیس کے چھاپے مارتی رہی لیکن کوئی سرگرم کارکن پولیس کے شکنجے میں نہیں آیا، راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے مواصلاتی نظام مفلوج ہے.
راولپنڈی کی حدود میں موبائل فون سگنلز بھی ڈاؤن کردیے گئے ہیں، میٹرو بس سروس معطل ہے جبکہ اسلام آباد ایکسپریس وے کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے۔
ادھر پی ٹی آئی لاہور قیادت کی حکمت عملی کی اور گرفتاری سے بچنے کیلئے رات ہی راولپنڈی سے روانہ ہوگئے۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا فیصلہ کن معرکہ شروع ہوا ہے اور عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں راولپنڈی سے ٹکرائے گا۔
تحریک انصاف کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ ایچ 13 کے پاس سے گرفتار کیا گیا، دونوں راولپنڈی جارہے تھے کہ انہیں گاڑی سے اتار کر پولیس وین میں بٹھا دیا گیا تاہم بعد میں بیرسٹر گوہر کو چھوڑ دیا۔
بیرسٹر گوہر نے رہائی کے بعد بتایا کہ ہمیں پولیس نے ایچ 13 سے گرفتار کیا، میرے ساتھ سلمان اکرم راجہ بھی تھے، ابھی کہا ہے کہ راولپنڈی کی بجائے واپس چلے جائیں، سلمان اکرم راجہ اور میری بحث کے بعد پولیس نے مجھے واپس بھیجا.
سلمان اکرم راجہ پولیس کی تحویل میں ہیں ہمیں راولپنڈی جانے نہیں دیا جا رہا، بعد میں سلمان اکرم راجہ کو بھی پولیس نے واپس چھوڑ دیا اور انہیں راولپنڈی جانے سے روک دیا گیا۔ پولیس نے سلمان راجہ کو ہدایت کی کہ آپ واپس اسلام آباد جائیں۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں پر اٹک کے مقام پر شیلنگ کا واقعہ بھی سامنے آیا ہے، پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ نہتے کارکنوں پر شیلنگ کی گئی ہے۔
اٹک پُل پر پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس آمنے سامنے آگئے، پولیس کی جانب سے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی، جواب میں مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پشاورموٹروے ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد قافلے کے ہمراہ صوابی سے راولپنڈی کے لیے روانہ ہوئے وزیراعلیٰ کے پہنچتے ہی کارکن گاڑی کے پاس جمع ہوگئے۔ کارکنوں کی جانب سے وزیراعلیٰ کے حق میں نعرے بازی کی۔
صوبہ بھر کے تمام ایم پی ایز اور ایم این ایز راولپنڈی احتجاج کےلئے صوابی سے روانہ ہونگے پشاور موٹروے انبار انٹرچینج کے قریب ریسٹ ایریا میں کارکنان کےلئے استقبالیہ کیمپ لگا لیا گیا ہے جہاں کرسیاں اور شامیانے لگا لیے گئے ہیں.
مردان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر رکاوٹ عبور کرکے پنڈی جائیں گے ، پنجاب حکومت جو کرسکتی ہے کرلے ہم ڈرنے والے نہیں۔
انہوں ںے کہا کہ آگے دما دم مست قلندر ہونے والا ہے، پاکستان میں دفعہ 804 لگ چکی ہے، ہر رکاوٹ عبور کرکے پنڈی جائیں گے، آگے آگے تماشا دیکھیں ہوتا کیا ہے۔
دوسری طرف وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے گنڈا پور کو خبردار کیا ہے کہ راولپنڈی میں تماشہ لگانے کی اجازت نہیں، قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے۔
راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے سیاسی دفاتر بند کردیے گئے ہیں۔ شمس آباد، رحمان آباد، بھارہ کہو، مارگلہ ٹاؤن، چک شہزاد میں موجودپی ٹی آئی کے پبلک سیکرٹریٹ بند ہیں۔
Comments are closed.