آئینی ترامیم،مولانا فضل الرحمان پر دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری، پیپلزپارٹی وفد کی ملاقات

50 / 100

فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: آئینی ترامیم،مولانا فضل الرحمان پر دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری، پیپلزپارٹی وفد کی ملاقات، مولانا کی رہائش گاہ سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گئی،،پیپلزپارٹی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں آئینی ترامیم کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا.

ملاقات کے بعد سید نوید قمر کہتے ہیں مولانا کے ساتھ آئینی ترامیم پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے، مشاورت کے بعد کوئی مسودہ سامنے آئے گا۔

پیپلزپارٹی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں ایک بار پھر موضوع آئینی ترامیم ہی تھیں، پیپلزپارٹی بظاہر اقتدار میں شامل نہیں ہے لیکن ن لیگ کی طرح اس نظام کی بڑی بینی فیشری ہے.

میڈیا کو ملاقات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ
دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشاورت کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ہے.

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سید نوید قمر نے کہا مولانا کے ساتھ آئینی ترامیم پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی ملیں گے اور ان کے تحفظات دور کریں گے۔

سید نوید قمر نے بتایا کہ وہ حکومت میں شامل نہیں ہیں لیکن حکومت کے حمایتی ضرور ہیں، آئینی ترامیم کا مسودہ حکومت کی طرف سے آئے گا،وہ اس معاملے پر قومی مفاہمت کی کوشش کریں گے.

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے ہی معاملات کو حل کرنا چاہیے،کوشش ہے اتفاق رائے کے ساتھ جمہوری معاملات چل سکیں، تاہم جے یو آئی کی طرف سے فوری بعد موقف سامنے نہیں آیا.

Comments are closed.