موٹروے،سڑکیں، راستے بند،  کینٹینرز،پکڑ دھکڑ جاری، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تاخیر سے پہنچے

50 / 100

فائل:فوٹو

لاہور: موٹروے،سڑکیں، راستے بند،  کینٹینرز،پکڑ دھکڑ جاری، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تاخیر سے پہنچے اور مختصر گفتگو کر کے واپس روانہ ہو گئے.

پی ٹی آئی قافلوں کو مشکلات کا سامنا ہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور کی قیادت میں پشاور سے قافلہ چلا تھا ، صوابی میں جمع ہو کر اکٹھے لاہور روانگی ہو ئی. 

دوسری طرف پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسہ ناکام بنانے کیلئے سرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہوئے جلسہ کا این او سی ملنے کے باوجود اسلام آباد لاہور موٹروے مکمل طور پر بند کر دی ہے، لاہور ملتان فیصل آباد اور ائیر پورٹ جانے والے شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے.

 تحریک انصاف نے آج لاہور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا، این او سی ملنے کے باوجود پنجاب حکومت نے جلسہ ناکام بنانے کیلئے راستے بند کر دئیے ہیں موٹروے ٹول پلازہ پر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں، یو ٹرن نہ ہونے کے باعث اوی روڈ سے گاڑیاں واپس موڑی گئیں. 
کے پی کے سے آنے سالے قافلوں کے لیے لاہور کے راستے مکمل طور پر بند کر دئیے گئے 

اسلام آباد سے چیئرمین تحریک انصاف کی قیادت میں پی ٹی آئی کارواں لاہور روانہ ہوالاہور جلسہ میں شرکت کےلئے روانہ ہونے والوں میں شامل تھے، بیرسٹر گوہر،عامر مغل اور شعیب شاہین روات سے لاہور روانہ ہوئے
موٹروے بند ہے.

پی ٹی آئی رہنماوں کے ہمراہ روانگی سے قبل عامر مغل نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کارکن اور رہنما جی ٹی روڈ سے لاہور آئیں، کہا کہ پیغام دینا ہے کہ قوم بانی تحریک انصاف کیساتھ کھڑی ہے.

لاہور کے علاقے گلبرگ میں بغیر اجازت کارنر میٹنگ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے 20 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کے پہنچنے پی ٹی آئی کارکنوں نے پتھراؤ اور ہوائی فائرنگ کی تھی۔

پشاور سے پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے لیے علی گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ روانہ ہوگیا
پاکستان تحریک انصاف کے لاہور جلسے میں شرکت کے لیے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا خصوصی کنٹینر تیار کرکے پشاور موٹر وے ٹول پلازہ پہنچایا گیا۔

اسی طرح دیگر پارٹی قائدین کے لیے مزید 2 کنٹینرز موٹر وے ٹول پلازہ پہنچائے گئے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا قافلہ تقریباً گیارہ بجے پشاور سے صوابی کے لیے روانہ ہوا، جس میں جنوبی اضلاع اور پشاور سٹی کے قائدین و کارکن شامل ہوئے۔

صوابی سے وزیراعلیٰ علی امین کی قیادت میں خیبرپختونخوا کے قافلے لاہور کے لیے روانہ ہوئے۔ کنٹینرز میں پارٹی ترانوں کے لیے ڈی جے میوزک کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کی جانب سے لاہور جلسے میں شرکت کے لیے کارکنوں کےلیے صوابی انٹرچینج پر استقبالیہ کیمپ لگایا گیا، جہاں صوبے سے آنے والے قافلے جمع ہوئے.

رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی نے کہا ہے کہ ہم ہر حال میں آج تخت لاہور پہنچ کر رہیں گے۔ کوئی ہمارا راستہ نہیں روک سکتا۔ دلہا لاہور آ رہا ہے، سب تیار رہیں۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاہور میں کل سے پولیس گردی کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے لیے بہانے ڈھونڈے جارہے ہیں۔ رات کارنر میٹنگ کے انعقاد پر 20 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راج کماری مریم نواز اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کی خود ذمے دار ہوگی۔ جعلی حکومت فسطائیت سے باز آ جائے اور ہمیں جمہوری حق سے محروم نہ کرے۔ پی ٹی آئی پُرامن جلسے کی خواہاں ہے جعلی حکومت بھی ماحول پُرامن بنائے۔

ایس او پیز پر جعلی حکومت خود بھی عمل درآمد یقینی بنائے۔ پکڑ دھکڑ کے بہانے نہ بنائیں، پی ٹی آئی ڈرنے والی جماعت نہیں ہے.

Comments are closed.