وزیر اعظم نے آئینی ترامیم کے مسودےکی منظوری کیلئے کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا

50 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد: وزیر اعظم نے آئینی ترامیم کے مسودےکی منظوری کیلئے کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا، آج مسودہ پر اتفاق رائے کے بعد قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کرنے سے پہلے کابینہ سے منظوری حاصل کی جائے گی.

 ترمیم منظوری کیلئےحکومت کی فلور کراسنگ کی شق ختم کرنے کی تجویز بھی سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ فلور کراسنگ پر نا اہلی کی شق 63 اے کے خاتمہ کے لئے آئینی ترمیم لائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اعلان اتحادی جماعتوں کے ارکان کے اعزاز میں عشائیہ کے دروان بتایا کہ اس ترمیم کے بعد جے یو آئی کی حمایت درکار نہیں ہوگی۔

ترمیم کے بعد کوئی بھی رکن فلور کراسنگ کرئے گا 63 اے لاگو نہیں ہو گی، حکومت کا آئینی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ، آئینی معاملات کے لئے الگ عدالتیں ہوں گی، کہا گیا ہے کہ اس سے سپریم کورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بوجھ کم ہوگا۔

ذرائع کے مطابق شرکاء کو قانون سازی کے حوالے سے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے بریفنگ دی اور بتایا کہ پہلے وفاقی کابینہ کا اجلاس ہو گا،کابینہ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں قانون سازی کی جائے گی.

عشائیہ میں وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے حوالے سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا، عشائیہ میں ن لیگ،ق لیگ، ایم کیو ایم، باپ، نیشنل پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ شریک ہوئے، وزیراعظم نے اتحادیوں کو ملکی صورتحال بارے اعتماد میں لیا.

شہباز شریف نے کل تمام ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ کو اسلام آباد میں موجود رہنے کی ہدایت کی، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا جس میں آئینی ترامیم کے مسودےکی منظوری دی جائے گی۔

حکومت کو مجوزہ آئینی ترمیم کیلئے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت درکار ہے، قومی اسمبلی میں دوتہائی کیلئے 224 ووٹ اور سینیٹ 64 ووٹ درکار ہیں۔

واضح رہے کہ 17 مئی 2022 کو صدارتی ریفرنس پر فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے قرار دیا تھاکہ منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کا سوال واپس پارلیمنٹ کو بھیج دیا تھا.

Comments are closed.