غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، دفترخارجہ
فائل:فوٹو
اسلام آباد:پاکستان نے 7 ستمبر کو شام اور 10 ستمبر کو غزہ کے المواصی کیمپ پر اسرائیلی قابض افواج کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ کاکہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، پاکستان غزہ پرجاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے۔
صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران آئی پی گیس پائپ لائن پر رابطے میں ہیں تاہم فی الوقت اس حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کر سکتے, تصدیق کرتے ہیں کہ 7 ستمبر کو افغانستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر بلا اشتعال حملہ کیا گیا جس کا پاکستانی مسلح افواج نے بھرپور جواب دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان7ستمبر کو شام پر اسرائیلی قابض افواج کے حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے جن میں متعدد افراد جان سے گئے ان حملوں کو شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں اسرائیلی قابض افوج کے 10 ستمبر کو غزہ کے المواصی کیمپ پر حملوں کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں محفوظ پناہ گاہوں میں پناہ گزین فلسطینیوں کو نشانہ بنانا انسانی حقوق و عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان کو اجلاس کے دعوت نامے بھیجواے ہیں۔
ایس سی او وزرائے تجارت کا 33 واں اجلاس آج اسلام آباد میں شروع ہوا ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکی انتظامیہ سے امریکہ میں گرفتار کسی بھی پاکستانی کی گرفتاری پر معلومات کا منتظر ہے امریکی سفارت خانے یقین دھانی کرائی ہے کہ امریکی ویزے کے خواہشمند نجی صحافیوں کو اضافی دستاویز کی ضرورت نہیں ہو گی۔
Comments are closed.