بارشوں کا نیا سلسلہ، پنجاب، سندھ میں نشیبی علاقے زیر آب، جی بی،کاغان میں سڑکیں بند
بلوچستان بھی متاثر
فائل:فوٹو
اسلام آباد: ملک میں نئے مون سون سپیل کے بعد مختلف شہروں میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے ڈوب گئے۔بارشوں کا نیا سلسلہ، پنجاب، سندھ میں نشیبی علاقے زیر آب، جی بی،کاغان میں سڑکیں بند ہونے کی اطلاعات ہیں اور جگہ جگہ لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے.
ملک کے بیشترعلاقوں بالائی علاقوں میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہو گئیں کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں کے باعث شہر سے کئی دیہاتوں کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا۔
موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے پنجاب، سندھ اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، کچے مکانات اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
نارروال، شکر گڑھ اور جہلم سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب ا? گئے ہیں، شکر گڑھ نالہ بئیں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے، نالہ بئیں میں پھنسے 9 کسانوں اور چرواہوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
ادھر کاغان میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہو گئیں اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے، گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں کے باعث شہر سے کئی دیہاتوں کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا، استور میں موسلادھار بارش کے باعث درجنوں مقامات کو نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کوہلو، ہرنائی، سبی، بولان، جھل مگسی اور نصیر آباد میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔
پنجاب کے شہری علاقوں میں بارشوں سے سیلابی صورتحال کے متوقع خطرے کے پیش نظر وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی۔
سندھ میں لاڑکانہ، دادو، نواب شاہ اور خیرپور میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب ہیں، سیلابی ریلوں کے باعث کئی دیہات میں پانی داخل ہوگیا، رابطہ سڑکیں اور فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئی ہیں۔
ادھر محکمہ موسمیات نے 16 سے 20اگست تک آزادکشمیر بھر میں وقفے وقفے کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کردی
سٹیٹ ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی نے 16 سے 20اگست کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ایڈوئزری جاری کردی جس میں کہاگیاہے کہ سیاح اور مسافر رات کے اوقات میں سفر سے گریز کریں۔
ایس ڈی ایم اے کے مطابق شمالی اضلاع نیلم ، جہلم ویلی اور مظفرآباد میں کہیں کہیں شدید بارش بھی ہو سکتی ہے۔ شدید بارش کی صورت میں مٹی کے تودے گرنے کے واقعات ، فلش فلڈ کا بھی خدشہ ہے۔
Comments are closed.