صنم جاوید کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہا کردیا، جمعرات تک گرفتارنہ کرنے کاحکم

55 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: پی ٹی آئی ورکرصنم جاوید کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہا کردیا، جمعرات تک گرفتارنہ کرنے کاحکم،عدالت نے صنم جاوید کے خلاف تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ورکنگ ڈیز میں ہم اس کا فیصلہ کریں گے، صنم جاوید کو عدالت پیش کیا جانا پولیس کے لیے قابل تعریف ہے عدالت کا صنم جاوید کیخلاف ایک سال کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم۔

صنم جاوید گھر جائے اور خاموش رہے ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی وکیل میاں علی اشفاق کو ہدایت، عدالت نے صنم جاوید کی جمعرات تک گرفتاری سے روک دیا اورعدالت کی صنم جاوید کو گھر جانے کی اجازت دے دی ساتھ یہ بھی حکم دیا کہ صنم جاوید اس دوران ایک بھی لفظ بولیں تو عدالت آپنا آرڈر واپس لے لے گی۔

اس سے قبل مقامی عدالت میں راہداری ضمانت کےلئے مقامی عدالت پییش کیا تھا صنم جاوید کو تاکہ بلوچستان لے جایا جاسکے تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر انھیں اسلام آباد ہائی کورٹ پیش کیاگیا۔

صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ء صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیاجبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کی رہائی کے لیے ان کے والد جاوید اقبال نے درخواست بھی دائر کردی ہے ۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، تھوڑی دیر میں صنم جاوید کو جی الیون کچہری پیش کیا جائے گا۔

کچہری سے بلوچستان پولیس صنم جاوید کا رایداری ریمانڈ لے گی، راہداری ریمانڈ کے بعد صنم جاوید کو بلوچستان منتقل کیا جائے گا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کی رہائی کے لیے ان کے والد جاوید اقبال نے درخواست دائر کردی، جاوید اقبال خان نے بائیومیٹرک کرالی، صنم جاوید کے شوہر اور دیگر اہل خانہ بھی ہمراہ ہیں۔

دائر درخواست میں وفاقی حکومت، ایف آئی اے، آئی جی اسلام آباد و دیگر کو فریق بنایاگیاہے ، درخواست صنم جاوید کے والد جاویداقبال خان نے دائر کی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ صنم جاوید کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کرنے اور غیر قانونی حراست سے فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ صنم جاوید کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہم کی ہدایت کی جائے اور صنم جاوید کیخلاف درج مقدمات پر کارروائی کو روکا جائے۔

درخواست میں صنم جاوید کو حراست میں لئے جانے یا اغوا کے عمل کو غیر قانونی قرار دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے رہائی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کو اسلام آباد پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔

عدالت نے صنم جاوید کے وکلا کی مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا منظور کرلی تھی اور رہائی کے بعد صنم جاوید گھر روانہ ہوگئی تھیں تاہم کچھ ہی دیر بعد اسلام آباد کی رمنا پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔

صنم جاوید کے خلاف ایف آئی اے میں درج مقدمے میں ان پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سکیورٹی ادارے کے خلاف ہرزہ سرائی کا الزام تھا۔

Comments are closed.