امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ مشکل ہو گیاہے، محمود اچکزئی

55 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ مشکل ہو گیاہے، محمود اچکزئی نے کہا قرارداد میں پاکستان میں انتخابات
کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا.

نجی ٹی وی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےمحمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ امریکی قرارداد کے بعد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ پاکستان کا نیا معاہدہ ’مشکل‘ ہو سکتا ہے۔

محمود خان اچکزئی نے آئی ایم ایف پیکج ملنے کی امید پر تبصرہ کیا ہے، جبکہ تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ سمیت 3 روزہ کانفرنس کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اگر امریکی مقننہ نے ایسا واضح موقف اختیار کیا تو آئی ایم ایف ڈیل کو آگے بڑھانے کے لیے ’پاگل‘ ہوگا۔

گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ ’اندرونی معاملہ‘ ہونے پر حکومت کی رائے ہے، تو اچکزئی نے کہا کہ معلوم ہے کہ یہ ’فارم 47‘ حکومت ہے۔

محمود اچکزئی نے ملکی مسائل کے حل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ سمیت تین روزہ کانفرنس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔

اچکزئی نے مزید کہا کہ پاکستان کو بچانے کے لیے ملک کی تمام قوتوں کو ایک متفقہ لائحہ عمل پر متفق ہونا پڑے گا۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نئے انتخابات ہونے چاہئیے۔

واضح رہے 26 جون کوامریکی ایوان نمائندگان نے 8 فروری کے قومی انتخابات کے بعد پاکستان میں انتخابی ہیرا پھیری کے دعووں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے حق میں بھاری اکثریت سے ووٹ دیا۔

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد HR901، جسے 368-7 ووٹوں سے منظور کیا گیا، جنوبی ایشیائی ملک میں جمہوری عمل میں لوگوں کی شرکت کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

محمود خان اچکزئی تحریک تحفظ عین پاکستان کے رہنما ہیں، جو ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرنے والی حزب اختلاف کی جماعتوں کا ایک مجموعہ ہے۔

Comments are closed.