ہم نے سندھ میں ترقی دی اسی لیے عوام نے ہمیں ووٹ دیا،مراد علی شاہ
فائل:فوٹو
کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ تھر پورے پاکستان کی قسمت بدلے گا ، لوگ سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی ہر بار سیٹیں زیادہ لے جاتی ہے وجہ کیا ہے، ہم نے اپنی لیڈر شپ کا ویژن سامنے رکھتے ہوئے لوگوں کی خدمت کی ہم نے سندھ میں ترقی دی اسی لیے عوام نے ہمیں ووٹ دیا۔
کراچی میں ویژن سندھ پروگرام کی تقریب رونمائی میں وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کام ہونے والے ترقیاتی کام سب کو دکھانا چاہتا ہوں، جو ہم کام کررہے ہیں وہ پورے سندھ کو کور کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری شراکت انرجی سیکٹر میں پورے پاکستان کیلئے بہتر رہی ہے، تھر پورے پاکستان کی قسمت بدلے گا، ہم نے نعرہ لگایا تھا کہ تھر بدلے گا پاکستان، صدر زرداری نے 2008کے بعد تھر پر کام دوبارہ شروع کیا، 2019 میں تھر نے پاکستان کی قسمت بدلنی شروع کردی ، مائننگ کا کام صرف صوبہ سندھ کررہا ہے کوئی اور صوبہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی بلاک ٹو کے مائننگ پروجیکٹ کا کام کر رہی ہے ، بلاک ٹو کے فیز ون میں 10 جولائی 2019 کو سی او ڈی حاصل ہوا، اس کی لاگت 62.7 کروڑ ڈالرز ہے، یہاں سے سالانہ 3.8 ایم ٹی پی اے کوئلہ نکلے گا، اب تک 20 لاکھ ٹن سے زیادہ کوئلہ نکالا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیز ٹو میں 31 دسمبر 2019 کو ایف سی حاصل کیا، اس کی ابتدائی لاگت 23.5 کروڑ ڈالرز ہے جبکہ کل لاگت 86.2 کروڑ ڈالرز ہے، یہاں سے مزید سالانہ 3.8 ایم ٹی پی اے کوئلہ نکلے گا یعنی کل 7.6 ایم ٹی پی اے کوئلہ نکالا جائے گا۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ 18 ایگزیکیوٹرز اور 130 ڈمپ ٹرک کے ذریعے کوئلہ نکالا جا رہا ہے، سائنو سندھ سیسورسز بلاک ون مائننگ پروجیکٹ پر کام کر رہا ہے، یہ سی پیک پروجیکٹ ہے جس کا ایف سی 31 دسمبر 2019 کو حاصل ہوا، تھر کول بلاک ون مائننگ پروجیکٹ کی لاگت 1.17 ارب ڈالرز ہے، اس سے سالانہ 7.8 ایم ٹی پی اے کوئلہ حاصل کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ٹھٹھہ،سجاول اور بدین کے لوگ یہاں بیٹھے ہیں، ہم نے مائننگ کی اور لوگوں کی بھلائی کیلئے تھر فاوٴنڈیشن بنائی، تھر کی پہلی خاتون انجینئر اس منصوبے پر کام کررہی ہے، پاکستان میں اتنے بڑے ٹرک کہیں نہیں، تھرمنصوبے پر ٹرک مقامی خواتین چلارہی ہیں، خواتین تھر منصوبے پر آر او پلانٹ آپریٹر ہیں، ہم نے تھر فاوٴنڈیشن کے ساتھ ہسپتال بھی بنایا ہے، تھر بلاک ٹو میں رہنے والا ہر شخص اور خاندان شیئر ہولڈر ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے تھر میں ٹیکنیکل ایجوکیشن شروع کی،یونیورسٹی بھی بن رہی ہے، ہم ساڑھے 7لاکھ درخت تھر میں لگاچکے ہیں، تھر کے صحرا میں فشنگ بھی ہورہی ہے، تھر بلاک ون سے 1320میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، ہم نے تھر میں 2گاوٴں بنائے ہیں جہاں مسلمانوں کیلئے مسجد، ہندوکمیونٹی کیلئے مندر ہیں، ہم تھر میں گرین انرجی پیدا کررہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ایک پاور لائن لگائی نوری آباد سے لے کر کراچی تک، ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے نوری آباد میں پاور پلانٹ لگایا، نوری آباد پاور پلانٹ کراچی کو 100میگاواٹ بجلی فراہم کررہا ہے، اس پراجیکٹ کیلئے مجھے کئی بار اسلام آباد جانا پڑا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی ہر بار سیٹیں زیادہ لے جاتی ہے وجہ کیا ہے، ہم نے اپنی لیڈر شپ کا ویژن سامنے رکھتے ہوئے لوگوں کی خدمت کی، ایریگیشن ہماری لائف لائن ہے، ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ پر بڑا کام کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ اگست میں ہماری یونٹ فری جنریٹڈ سائبر نائف آجائے گی، ہماریسائبر نائف میں ملک کے 167شہروں اور 15ممالک کے لوگ علاج کراچکے ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے 12منزلہ 600بیڈز پر مشتمل میڈیکل ٹاور بنارہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پورا پاکستان سفر کرکے کراچی آتا ہے اور علاج کراتا ہے، ہم نے پچھلے سال 4نئی یونیورسٹیاں بنائی ہیں، ہم نے حال ہی میں کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کا قیام کیا ہے، کشمور اور بھی کئی چیزوں کی وجہ سے مشہور ہے، گورنمنٹ ہائی سکول کشمور بچوں اور بچیو ں کیلئے بنایا ہے، ہم 15ڈسٹرکٹ میں 13لاکھ حاملہ خواتین کیلئے پروگرام پر کام کررہے ہیں۔
ان کامزید کہناتھا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی ہم سپورٹ کررہے ہیں ، ٹرانسپورٹ میں بس سروسز اتنے رنگوں کی ہیں کہ رنگ کم پڑ گئے ہیں، ہم الیکٹرک بس سروس چلار ہے ہیں، خواتین کیلئے پنک بس سروس چل رہی ہے، آج شہید بینظیر آباد میں پنک بس سروس لانچ ہوئی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سولر واٹر ٹیوب ویل کی بہت بڑی اسکیم ایریگیشن اورمحکمہ زراعت چلارہا ہے، ہم کولڈ سٹوریج سکیم کسانوں کو بناکر دے رہے ہیں، ہم کھیلوں کو نہیں بھولے اس میں بہت کام کیے ہیں، ہم نے کافی کوشش کی ہے کہ اپنے قومی کھیل کو پروموٹ کریں، جیکب آباد میں سپورٹس کمپلیکس ہے، میر پور خاص ، ٹھٹھہ ،ٹنڈوآلہ یار میں کھیلوں کے میدان بنائے ہیں، ہم تمام ڈسٹرکٹ میں یوتھ ڈویلپمنٹ سیکٹرز بنارہے ہیں۔
Comments are closed.