سیلز ٹیکس میں 750ارب کی کرپشن سامنے آئی،اضافی لیوی کل سے نہیں لگے گی، وزیر خزانہ

51 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے سیلز ٹیکس میں 750ارب کی کرپشن سامنے آئی،اضافی لیوی کل سے نہیں لگے گی، وزیر خزانہ کا کہنا ہے بجٹ میں واقعی تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ ہے جیسے ہی کوئی مالی گنجائش ہوئی تو تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیں گے.

وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نےاسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار ہوا ہے، مہنگائی کی شرح 38 سے کم ہو کر 12 فیصد پر آئی ہے، زرِمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالرز ہیں.

محمد اورنگزیب نے کہا کہ مائیکرو اسٹیبلٹی لڑکھڑا گئی تو بڑا نقصان ہو گا، ایف بی آر کا 9.3 ٹریلین کا ٹارگٹ پورا ہو جائے گا، ایف بی آر نے کر کے دکھایا کہ 30 فیصد کی نمو ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی 13 فیصد پر لے جانا چاہتے ہیں، ہم ٹیکس ٹو جی ڈی پی ساڑھے 9 فیصد کے ساتھ نہیں چل سکتے، اگلے سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی ساڑھے 10 فیصد پر لے جانے کا پلان ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ریلیف اسی صورت آ سکتا ہے کہ محصولات آپ کے اخراجات سے کم ہوں، نان فائلر کی اختراع مجھے سمجھ نہیں آتی، بہت جلد ہم نان فائلر کی اختراع ملک سے نکالیں گے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے 2022ء میں ریٹیلرز پر ٹیکس کا قدم اٹھایا تھا وہ لگ جانا چاہیے تھا، 42 ہزار ریٹیلرز کی رجسٹریشن ہو چکی ہے، ریٹیلرز پر پہلے ہی ٹیکس لگ جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں جتنا انسانی عمل کم ہوگا کرپشن کم ہو گی، سیلز ٹیکس میں 750ارب کی کرپشن سامنے آئی، وزیرِ اعظم نے کل بھی ایف بی آر کی ڈیجٹلائزیشن پر اجلاس کیا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، پی ایس ڈی پی پر ہم نے کٹ لگایا ہے، صوبہ سندھ کی طرح ہمیں وفاق میں بھی پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ لانا ہو گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ نئی پنشن اسکیم پر کل سے اطلاق ہو گا، 70 روپے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کا اطلاق فوری نہیں ہورہا، آئی ایم ایف سے طویل المدتی معاہدہ کرنے جا رہے ہیں.

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ برآمدات کو بڑھائیں گے، برآمدات پر ٹیکس نہیں، برآمد کنندگان کے 30 جون تک کے ٹیکس ری فنڈ آئندہ 3 روز میں ادا کردیں گے، سی پیک ٹو کے تحت پاکستان میں برآمدات بڑھیں گی۔

Comments are closed.