ہم سندھ،پنجاب کی حکومتوں کیساتھ ملکرکام کررہے ہیں،کنٹری ڈائریکٹرآئی ایل او

48 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے کنٹری ڈائریکٹر، گئیر ٹی ٹونستول نے کہا ہے کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہیں یورپ میں جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل ہے اور یہ حیثیت حاصل کرنے کیلئے 27 لیبر، انسانی حقوق اور ماحولیاتی معیارات کی پابندی ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں منگل کے روز صحافیوں کے ساتھ ایک رسمی بات چیت کے دوران کیا۔

ان کا کہنا تھا پاکستان کی حکومت آئی ایل او کے ساتھ مذاکرات کیلئے ہمیشہ تیار رہتی ہے اور ملک کی معیشت کا ایک بڑا حصہ ٹیکسٹائل کی برآمدات پر منحصر ہے۔ اگر پاکستان میں جبری مشقت، بچوں کی مشقت یا غلامی جیسی صورتحال نہیں۔

اگرا یسی صورتحال ہوتی تو کوئی بھی ملک پاکستان سے برآمدات نہیں خریدتا۔ مسٹر ٹونستول نے کہا کہ میں نے ملک بھر میں سفر کیا ہے جس میں لاہور سے اسلام آباد تک ٹرین کے ذریعے سفر کرتے ہوئے ریلوے یونین کے کارکنوں سے بات چیت کی۔

بلوچستان میں کانوں کا دورہ اور سیالکوٹ کی فیکٹریوں کا معائنہ شامل ہے۔بلوچستان میں کان کنی کے شعبے کی حالت بہتر نہیں تھی اور ہم وہاں کام کرنا چاہتے ہیں۔

مسٹر ٹونستول نے پاکستان میں مزدور یونینز کے فروغ پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن ہمارے سب سے بڑے شراکت دار ہیں جبکہ کراچی کی ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان بھی ہماری نمائندگی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ،پنجاب کی حکومتوں کیساتھ ملکرکام کررہے ہیں،کنٹری ڈائریکٹرآئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب کی حکومتوں کے ساتھ مزدور قوانین کو مستحکم کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔

مسٹر ٹونستول نے پاکستان میں آئی ایل او کے چار اہداف کے بارے میں بھی صحافیوں کو آگاہ کیا۔
اس میں نوجوانوں کے لئے روزگار، سماجی تحفظ، بین الاقوامی مزدور معیارات اور پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت شامل ہیں۔

انھوں نے کہا 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کے ساتھ مزدور قوانین کے حوالے سے نمٹنے کے سوال پر مسٹر ٹونستول نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ یہ چیلنجنگ ہے کیونکہ وفاقی حکومت میں مزدور قوانین کے لئے کوئی خاص تنظیم نہیں ہے لیکن یہ بھی اچھا ہے کہ ذمہ داری صوبوں کے درمیان تقسیم ہو گئی ہے تاکہ وہ اپنے صوبے کیلئےبہتر قوانین بنا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں مزدوری کیلئے کم از کم عمر 14 سال ہے جبکہ آئی ایل او 15 سال کی عمر کی منظوری دیتا ہے۔

Comments are closed.