پاکستان بدھ مت کے اہم مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ ہے، وزیرخارجہ
فوٹو : پی آئی ڈی
اسلام آباد: وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے میں سمپوزیم "گندھارا سے دنیا تک” کے تمام بین الاقوامی مندوبین کا پاکستان اور وزارت خارجہ میں پرتپاک خیرمقدم کرتا ہوں,پاکستان بدھ مت کے اہم مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ ہے، وزیرخارجہ نےکہا ایسے معزز مہمانوں کا آنا بڑے اعزاز کی بات ہے۔
گندھارا سے دنیا تک” سمپوزیم میں بین الاقوامی مندوبین کے اعزاز میں عشائیہ کے موقع پر نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سنیٹر اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا میں اپنی بدھ بہنوں اور بھائیوں کو ویساک کے پرمسرت موقع پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
یہ اہم موقع ہمیں امن، ہمدردی اور افہام و تفہیم کی لازوال تعلیمات پر غور کرنے کا ایک لمحہ فراہم کرتا ہے،اسحاق ڈار نے کہا سمپوزیم "گندھارا سے دنیا تک” نے ہمارے مشترکہ ورثے کو دریافت کرنے اور آنے والی نسلوں کے لیے اس کے تحفظ اور فروغ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا۔
انھوں نے کہا پاکستان بدھ مت کے متعدد اہم مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ ہے، وزیرخارجہ کا کہنا تھا گندھارا، پاکستان کے شمال مغرب میں واقع وہ خطہ ہے جس نے دنیا میں بدھ مت کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس تاریخی سرزمین نے، اپنی بھرپور ثقافتی اور مذہبی میراث کے ساتھ، ایشیا بھر میں بدھ مت کی تعلیمات کو پھیلانے میں ایک اہم کردار ادا کیا،میں سمپوزیم "گندھارا سے دنیا تک” کے تمام بین الاقوامی مندوبین کا پاکستان اور وزارت خارجہ میں پرتپاک خیرمقدم کرتا ہوں، ایسے معزز مہمانوں کا آنا بڑے اعزاز کی بات ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا اسلام آباد سے باہر کچھ مصروفیات کی وجہ سے میں سمپوزیم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکا،اس لیے میں نے عزت مآب وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سے درخواست کی کہ وہ میری جگہ آپ کا استقبال کریں، مجھے خوشی ہے کہ یہ تقریب کامیاب رہی، اور آپ نے سمپوزیم میں نتیجہ خیز گفتگو کی۔
یہ اہم موقع ہمیں امن، ہمدردی اور افہام و تفہیم کی لازوال تعلیمات پر غور کرنے کا ایک لمحہ فراہم کرتا ہے، انھوں نے کہاکئی قابل ذکر تاریخی مقامات، جیسے ٹیکسلا، تخت بہی، اور وادی سوات، قدیم بدھ مت کے آثار اور خانقاہوں کے گھر ہیں،یہ مقامات کسی زمانے میں بدھ مت کے اسکالرشپ کے فروغ پزیر مراکز تھے، جو دور دراز سے راہبوں اور علماء کو اپنی طرف متوجہ کرتے تھے۔
پاکستان اپنے بدھ مت ورثے کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، ہم ان تاریخی مقامات کے فروغ اور تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں،آثار قدیمہ کی تحقیق اور ثقافتی سیاحت میں باہمی تعاون کے منصوبے ان نشانیوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی لا سکتے ہیں،اسحاق ڈار نے کہامل کر کام کرنے سے، ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ان سائٹس کو نہ صرف محفوظ رکھا جائے بلکہ ہماری اجتماعی انسانی تاریخ کے حصے کے طور پر بھی منایا جائے۔
ہمارا مشترکہ قدیم ورثہ پاکستان اور بنیادی طور پر بدھ مت ریاستوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی بنیاد فراہم کرتا ہے، ثقافتی تبادلے کے پروگراموں، مذہبی سیاحت اور تعلیمی تعاون کو فروغ دے کر، ہم دوستی اور باہمی احترام کے مضبوط بندھن بنا سکتے ہیں۔
مجھے بھی اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بین الثقافتی اور بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے کے لیے مستقل کوششوں کا مطالبہ کرنا چاہیے،وقت کا تقاضا ہے کہ ہم وسیع تر افہام و تفہیم کے لیے کوششیں کریں اور کسی بھی مذہب اور مذہبی گروہ کے خلاف عدم برداشت، تشدد اور نفرت پھیلانے والی قوتوں کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کریں۔
ہمیں ایک مشترکہ فورم قائم کرنا چاہیے جو بات چیت اور تعاون پر مرکوز ہو، اسحاق ڈار نے کہا یہ فورم اس بات کو یقینی بنائے کہ امن اور افہام و تفہیم کے لیے ہماری کوششیں بڑھتی اور پھلتی پھولتی رہیں،مذہبی رہنماؤں کا اپنے پیروکاروں کو باہمی احترام اور افہام و تفہیم کی طرف رہنمائی کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔
ان کے اثر و رسوخ سے تقسیم کو ختم کرنے اور بقائے باہمی اور اتحاد کی ثقافت کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے،اس جذبے میں، میں دنیا بھر میں اسلامی اور بدھ برادریوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیتا ہوں،ایک بار پھر، آپ کی آمد اور آپ کی قیمتی شراکت کا شکریہ۔
Comments are closed.