اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواستوں پر جواب طلب

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواستوں پر وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری ، اسحاق ڈار اور سیکرٹری کابینہ سے 12 جون تک جواب طلب کرلیا جبکہ عدالتی معاونت کے لیے اٹارنی جنرل پاکستان کو آئندہ سماعت پر معاونت کے لیے طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فہد شبیر اور شیر افضل مروت کی اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تعیناتی کے خلاف دو مختلف درخواستوں کو یکجا کرکے سماعت کی۔ درخواست گزار فہد شبیر کے وکیل ندیم سرور عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے یہ فیصلہ کردیا تھا ، میں نے شاید میڈیا میں دیکھا تھا ، وکیل نے کہا کہ اگر وہاں فیصلہ ہو بھی گیا تھا تو بھی یہ اس عدالت دائرہ اختیار ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہی کہہ رہا ہوں فیصلہ ہوچکا ہے چیک کرلیں کیا اپکو انگریزی آتی ہے؟۔

چیف جسٹس نے شیر افضل مروت کے وکیل سے استفسار کیا کہ اپکے کیا گراوٴنڈز ہیں۔ جس پر ریاض حنیف راہی نے کہا کہ چار گراوٴنڈز ہیں ، ایگزیکٹو آرڈر کی گنجائش نہیں کسی کے پاس دو چارج نہیں ہوسکتے۔ وزیر اعظم الیکشن کے زریعے منتخب ہوکر آتا ہے جبکہ ڈپٹی وزیر اعظم ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے آتا ہے ، وکیل درخواست گزار ریاض حنیف راہی نے مشرف کیس کا حوالہ دیتے ہوئے دلائل دیے کہ اس عدالت نے دو عہدوں سے متعلق واضح فیصلہ دے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا چیف کمشنر کے پاس بھی دو چارج ہیں وہ کیس بھی چیلنج کیا ہوا ہے۔ عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد سیکرٹری ٹو وزیر اعظم ، اسحاق ڈار اور سیکرٹری کابینہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 جون تک جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 12 جون تک ملتوی کردی۔

Comments are closed.