اسٹیبلشمنٹ سب کچھ کرچکی اب مجھے قتل کرنا رہ گیاہے، عمران خان

53 / 100

فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے منسوب ایک اور خط بین الاقوامی جریدے میں شائع ہو گیا ہے،خط میں سخت ترین زبان استعمال کی گئی ہے اور نہ صرف اہم شخصیات کے نام لے کر الزامات عائد کیے گئے ہیں بلکہ ریاست پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

اس حوالے سے آج نیوز میں شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق خط کا آغاز ہی ان الفاظ سے ہوتا ہے کہ ’آج پاکستان اور اس کے عوام ایک دوسرے کے مخالف کھڑے ہیں، خط میں لکھا اسٹیبلشمنٹ سب کچھ کرچکی اب مجھے قتل کرنا رہ گیاہے، عمران خان کا موقف۔‘

متذکرہ خط میں ملک کے دفاعی ادارے کا نام لے کر اس پر تنقید کی گئی ہے،عمران خان سے منسوب خط میں سویلین حکومت کو کٹھ پتلی قرار دیا گیا ہے۔

لکھا گیاہے کہ8 فروری کو عوام نے جمہوری انتقام لیا جو نہ صرف قومی حکم عدولی تھی بلکہ اس کے نتیجے میں9  مئی سے متعلق بیانیہ مسترد بھی ہو گیا۔

خط میں کہا کیا گیا کہ عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں بھی ووٹ ٹیمپرنگ کی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انصاف نہیں کر رہے۔

چھ ججوں کے خط کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے مبینہ طور پر بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے الٹا ججوں کو ہی کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ریاست اسی راستے پر چل رہی ہے جس پر وہ 1971 میں چلی تھی جب وہ مشرقی پاکستان کھو بیٹھی جو آج بنگلہ دیش ہے۔

خط میں ایک ہی جملے میں ایک جانب پاکستان پر امریکہ کو فضائی حدود کے استعمال اور متعلقہ سہولتیں دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے تو دوسری جانب امریکہ کی انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں پاکستان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں،خط کے آخر میں مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ میرے خلاف جو کر سکتی تھی کر لیا اب مجھے قتل کرنا ہی رہ گیا ہے۔

خط میں ایک شخصیت کا نام لیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے یا میری بیوی کو کچھ ہوا تو وہ شخصیت ذمہ دار ہوگی۔

عمران خان سے منسوب یہ خط برطانوی اخبار ٹیلی گراف میں شائع ہوا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے اسی نوعیت کا ایک خط برطانوی اخبار اکنامسٹ نے شائع کیا تھا۔

عمران خان کی یہ مبینہ تحریر نو مئی کے واقعات کو ایک برس پورا ہونے سے محض چند روز قبل سامنے ائی ہے۔

Comments are closed.