رواں برس 22 کروڑ ٹن پلاسٹک کچرے کی پیداوار متوقع
فائل:فوٹو
لوزان: ایک نئی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ رواں برس 22 کروڑ ٹن پلاسٹک کچرے کی پیداوار متوقع ہے۔ یہ مقدار 20 ہزار ایفل ٹاور کے برابر ہے۔اس کچرے میں پلاسٹک پیکجنگ، ٹیکسٹائل میں استعمال ہونے والی پلاسٹک اور گھروں میں استعمال ہونے والی پلاسٹک شامل ہے۔
خیراتی ادارے ارتھ ایکشن کی جانب سے جاری کی گئی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 میں عالمی سطح پر فی شخص 28 کلو گرام پلاسٹک کچرا پیدا ہوگا۔
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی کہ ایک تہائی سے زیادہ مقدار کی پلاسٹک اپنے استعمال کے بعد بدانتظامی کی وجہ سے آلودگی کا سبب بنے گی۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ 6 کروڑ 95 لاکھ ٹن کی پلاسٹک بالاآخر زمین کو آلودہ کرے گی۔
اس کچرے میں پلاسٹک پیکجنگ، ٹیکسٹائل میں استعمال ہونے والی پلاسٹک اور گھروں میں استعمال ہونے والی پلاسٹک شامل ہے۔
رپورٹ میں پلاسٹک اوور شوٹ ڈے کا بھی اندازہ لگایا گیا ہے۔ یہ وہ دن ہوگا جب پلاسٹک کچرے کی مقدار دنیا کے اس سے نمٹنے کی صلاحیت سے تجاوز کر جائے گی۔ یہ دن اس سال 5 ستمبر کو متوقع ہے۔
محققین نے اس متعلق بھی خبردار کیا کہ اس مہینے تک دنیا کی تقریباً 50 فی صد آبادی ایسے علاقوں میں رہ رہی ہے جہاں پلاسٹک کچرے کی پیداوار وہاں کی نمٹنے کی سکت سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ شرح پلاسٹک اوور شوٹ ڈے تک 66 فی صد تک بڑھ جائے گی۔
Comments are closed.