کم عمری میں بچیوں کی شادیوں کیخلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

45 / 100

فائل:فوٹو
لاہور: کم عمری میں بچیوں کی شادیوں کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی گئی۔قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عوام کو کم عمری کی شادیوں کے سنگین خطرات اور نتائج سے آگاہ کیا جائے۔

رکن صوبائی اسمبلی سارہ احمد کی جانب سے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کروائی جس میں کم عمری کی شادیوں کے سنگین نتائج اور 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادی پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ کم عمری کی شادی کا مسئلہ نوجوان لڑکیوں اور عام لوگوں کیلئے بہت سنگین معاملہ ہے، کم عمری کی شادی اکثر لڑکیوں کی بچوں کے ساتھ بدسلوکی، استحصال اور کمزوریوں میں اضافی کرتی ہے۔

متن کے مطابق کم عمری کی شادی لڑکیوں کی زندگی اور صحت کیلئے سنگین خطرہ ہے، ایوان اعلان کرتا ہے کہ ایک مضبوط، جامع اور متوازن معاشرے کی تشکیل کیلئے صحتمند ماوٴں کا کردار بہت اہم ہے۔

قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عوام کو کم عمری کی شادیوں کے سنگین خطرات اور نتائج سے آگاہ کیا جائے، جب تک کوئی شخص 18 سال کی عمر تک نہ پہنچ جائے اور نکاح خواں کو شناختی کارڈ نہ پیش کرے تب تک شادی نہ کی جائے۔

Comments are closed.