مولانا فضل الرحمان ڈٹ گئے، نوازشریف منانے آئے تھے مایوس لوٹنا پڑا
فوٹو: فائل
اسلام آباد: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان ڈٹ گئے، نوازشریف منانے آئے تھے مایوس لوٹنا پڑا،ذرائع کےمطابق مولانا فضل الرحمان نے ملاقا ت کے دوران واضح کیا کہ جن انتخابات کو میں اور پورا پاکستان دھاندلی زدہ کہہ رہے ہیں اس کے نتیجے میں بننے والی حکومت میں کیسے بیٹھ سکتا ہوں۔
ن لیگ کے قائد نواز شریف جے یو آئی کے سربراہ کو منانے اُن کی رہائش گاہ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں کی اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی تاہم جمعیت علما اسلام نے فوری حمایت پر جواب دینے سے انکار کردیا۔
محمد نوازشریف کے ہمراہ وفد میں احسن اقبال، اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق شامل تھے،مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف اور اُن کے ساتھ آنے والے وفد کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ اُن کی گاجر کے حلوے اور گڑ والی چائے سے تواضع کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات دوحصوں میں ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے تقریبا آدھا گھنٹہ ون آن ون ملاقات کی جبکہ اس کے بعد دونوں رہنماء اس کمرے میں آگئے جہاں دونوں جماعتوں کے وفود بیٹھے تھے۔
دونوں میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئی جس مین جے یوآئی کی جانب سے مولانا غفور حیدری، گورنر کے پی غلام علی اور نورعالم خان بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو ساتھ چلنے کی دعوت دی۔ سربراہ جمعیت علما اسلام نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحفظات سے آگاہ کیا۔
ہوئے جے یوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولاناعبدالغفورحیدری نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا دونوں رہنما باہر آئے تو خوش نظر آئے، ملاقات میں پیش رفت ہوئی ہے، ہمارا موقف قائم ہے ہم حکومت کا حصہ نہیں ہوں گے، ہم نے بڑا فیصلہ لیا ہے ہم اس فیصلے کو بدلنے کا اختیار نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ 7 مارچ کو پنجاب کی جنرل کونسل، 3 مارچ کو سندھ کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوگا جبکہ ماہ رمضان کے بعد مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس ہوگا، جس میں فیصلوں کی توثیق لی جائے گی۔
ن لیگی وفد کے رکن رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ فضل الرحمان سے ملاقات اچھی رہی، جس میں تمام قومی معاملات زیر غور لائے گئے، مولانا فضل الرحمان نے اپنے موقف سے آگاہ کیا، وہ ہمارے رہنما ہیں ہم نے پی ٹی آئی دور میں ایک ساتھ سخت وقت گزارا ہے۔
انھوں نے کہا ہمیں مولانا فضل الرحمان سے ہمیشہ رہنمائی ملتی رہی ہے،ہماری کوشش ہے وہ ہمارے ساتھ رہیں گے،انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کی رہنمائی موثر رہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا نواز شریف مولانا فضل الرحمان سے ووٹ مانگنے کی نیت سے نہیں آئے تھے بلکہ ملک کو درپیش سیاسی صورتحال پر بات کرنے آئے۔ ون آن ون ملاقات میں پاکستان کی بہتری کے لئے کسی نتیجہ پر پہنچیں ہوں گے۔
رانا ثنا للہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ بہت شفیق ہیں انہیں ہم کہیں جانے نہیں دیں گے،اُن کی ہم سے کوئی ناراضگی نہیں ہے جبکہ محمود خان اچکزائی ایک معتبر اور محب وطن سیاست دان ہیں ،انہیں بھی ساتھ جوڑیں گے۔
Comments are closed.