نومنتخب ارکان پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھالیا،آج سپیکرو ڈپٹی کاانتخاب ہوگا

52 / 100

فائل:فوٹو
لاہور:  نومنتخب ارکان پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھالیا،آج سپیکرو ڈپٹی کاانتخاب ہوگا، اسپیکر سبطین خان نے ارکان سے حلف لیا، نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت میں ہوا۔ ن لیگی ارکان نے اسپیکر سے حلف لینے کی استدعا کی تاہم اسپیکر نے بغیر حلف لیے اجلاس میں وقفہ کردیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلیٰ اسلم اقبال کے پروڈکشن آرڈر جاری کررہا ہوں۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے ارکان کے ایوان میں آتے ہی نعرے بازی شروع ہوگئی۔ پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان اور ن لیگی ارکان نے نواز شریف کے نعرے لگائے۔ گھڑی چور اور ٹبر چور کے نعرے بھی لگائے گئے۔

پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد امیدوار اسلم اقبال اسمبلی نہ پہنچ سکے۔ ن لیگ اور اتحادیوں کے 215 جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 97 ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔

حکومتی ارکان کو اسپیکر کے دائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں جبکہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کو اسپیکر کے بائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کو دی گئی نشستیں ابھی تک خالی ہیں۔

نماز جمعہ کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا جس میں اسپیکر سبطین خان نے نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔ حلف کے بعد ارکان نے ایک دوسرے کی مبارک بادیں دیں۔

اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب آج خفیہ بیلٹنگ کے ذریعے ہوگا۔ کاغذات نامزدگی جمعہ کی شام 5 بجے سے قبل جمع ہو گئے۔

اجلاس سے قبل مسلم لیگ ن کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ اسمبلی چیمبر میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کی۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کے ارکان اسمبلی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے مخصوص نشستیں نہ ملنے پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ آٹھ فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں نئی پنجاب اسمبلی منتخب ہوئی ہے۔ مسلم لیگ ن نے وزیراعلی پنجاب کیانتخاب کے لئے مریم نواز کو امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے میاں اسلم اقبال کو وزیراعلی کے لئے امیدوار نامزد کیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور اسمبلی جانے والی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

Comments are closed.