کشمیر کا وہی مسلمہ حل ہے جو اقوام متحدہ نے تسلیم وتجویز کیا، وزیراعظم

47 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایک بار پر پھر کشمیر ، امت مسلمہ کے مسائل اور دنیا بھر میں اسلامو فوبیا پر بات کی اور ایک عالمی برادری کو مسلمہ تنازعہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا۔

وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ورچوئل خطاب میں کہا بھارت جموں و کشمیر تنازع پر خود ساختہ آخری حل کی طرف بڑھ رہاہے بھارت مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو مسلم اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔

عمران خان نے واپح کیا کہ حالانکہ اقوام متحدہ کی قرارداد واضح ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حتمی حل علاقے کے افراد اقوام متحدہ کے تحت آزاد اور غیرجانبدار رائے شماری سے کریں گے، انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کا دارو مدار مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی نمازجنازہ میں شرکت کے لیے اہل خانہ کو روکا گیا جبکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا اور کئی سینئر رہنماؤں کو قید کیا ہوا ہے۔

وزیراعظم نے اقوام متحدہ سے خطاب میں کہا کہ بھارت نے حال ہی میں سید علی شاہ گیلانی کی میت تک چھین لی، جنرل اسمبلی مطالبہ کرے کہ سیدعلی گیلانی کی تدفین شہدا قبرستان میں کی جائے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن کا خواہشمند ہے جبکہ جنوبی ایشیا میں امن کا دارو مدار مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے۔
بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جنیوا کنونشن کے خلاف ہیں۔

انھوں نے کہا کہ طالبان کا قتدارمیں آنا پاکستان کی وجہ سے نہیں، جو ایسٹ انڈیا کمپنی نے کیا وہی ترقی پذیر ملکوں کی اشرافیہ کررہی ہے، طالبان حکومت کو عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہے ان سے ناروا سلوک ترک کی جائے۔

عمران خان نے ایک بار پھر اسلامو فوبیا کے خاتمہ کیلئے ڈائیلاگ پر زور دینے ہوئے کہا کہ 11 ستمبر کے بعد کچھ حلقو ں نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ ا جس کی وجہ سے دائیں بازو کی انتہا پسندی بڑھی جبکہ اسلامو فوبیا جیسے رجحان کا ہم سب کو مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں اسلاموفوبیا سے مشترکہ طور پر نمٹنا ہوگا، ہمیں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا، اسلاموفوبیا پرقابو پانے کے لیے عالمی مکالمہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) آر ایس ایس رجیم فاشسٹ نظریہ پھیلا رہا ہے، کہا بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں کے انسانی حقوق چھینے جارہے ہیں اور یہ سب کچھ عالمی برداری نے خود دیکھا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کا امریکا اور یورپ میں بعض لوگ پاکستان کو ذمہ دارٹھہراتے ہیں، افغانستان کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ متاثر ہوا تو وہ پاکستان ہے، انہوں نے 2006 میں اس وقت کے سینیٹر اور موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا تھا کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ پاکستان میں اس وقت 30 لاکھ افغان پناہ گزین ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 150 ارب ڈالر کانقصان ہوا جبکہ 80 ہزار سے زائد جانیں قربان کیں اور افغانستان کے بعد اگر کوئی ملک متاثر ہوا ہے تو وہ پاکستان ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر دنیا کو جاننا ہے کہ طالبان واپس اقتدار میں کیوں آئے تو دیکھیں 3 لاکھ افغان فوج نے ہتھیار ڈالے، دنیا تجزیہ کرے تو معلوم ہوگا طالبان کا پھر سے اقتدار میں آنا پاکستان کی وجہ سینہیں۔

عمران خان نے خبردارکیا کہ اگر طالبان حکومت کو دنیا نے تسلیم نہ کیا تو افغانستان ایک بارپھر دہشتگردوں کی آماجگاہ بننے کاخدشہ ہے، اس لئے ضروری ہے کہ عالمی برداری افغانستان میں امن واستحکام کیلئے طالبان حکومت کا ساتھ دے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو اس وقت کورونا، معیشت اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کاسامنا ہے جبکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں سے ایک ہے، قابل تجدید توانائی کا حصول اور جنگلات کا تحفظ ہماری ترجیحات ہیں اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دنیا متحد ہو۔

Comments are closed.