کابل میں ریلی کے دوران فائرنگ،27افراد ہلاک

Afghan security forces arrive near the site of an attack in Kabul, Afghanistan March 6, 2020. REUTERS/Omar Sobhani


فوٹو:رائٹر

کابل(ویب ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک سیاسی ریلی پرفائرنگ سے27افراد ہلاک ہو گئے ہیں، افغان رہنما عبداللہ عبداللہ بھی ریلی میں موجود تھے تاہم انھیں وہاں سے باحفاظت نکال لیا گیا۔

افغان میڈیا کے مطابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ، سابق صدر حامد کرزئی، سربراہ امن کونسل، سیکنڈ ڈپٹی چیف ایگزیکٹو اور دیگر شخصیات تقریب میں شریک تھیں۔

کابل: ریلی کے بعد جلسہ گاہ میں دہشتگردی واقعہ کے بعد کامنظر،ٹوئٹر انیس الرحمان

اے ایف پی نے خبر دی ہے کہ امریکہ اور افغان معاہدہ کے بعد سیاسی نوعیت کی یہ ریلی تھی،متعلقہ حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ریلی میں عبداللہ عبداللہ سمیت کئی اور اہم سیاسی رہنما بھی شریک تھے۔

آریانہ نیوز کے مطابق کابل میں حزب وحدت پارٹی کے رہنما عبد العلی مزاری کی 25 ویں برسی کی تقریب اس دوران نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی تاہم ہلاکتوں کی تعداد کا ابھی کنفرم نہیں ہے۔

فائرنگ کے بعد پورے پنڈل میں بھگدڑ مچ گئی ، ریلی کی کوریج کیلئے آئے ہوئے میڈیا نمائندوں نے کیمرے اور متعلقہ آلات وہیں چھوڑے اور جان بچانے کیلئے دوڑیں لگادیں،چند منٹ میں پورا پنڈال خالی ہو گیا اور الٹ پلٹ کرسیاں ، لاشیں اور زخمی رہ گئے۔

وزات داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں
حملہ آوروں نے فائرنگ شہر کے مغرب میں جلسے کے قریب ایک زیر تعمیر عمارت سے کی۔
طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے جبکہ تاحال کسی دوسرے گروپ نے بھی اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

Comments are closed.