ڈپٹی چیئرمین کی نشست حکومت نے باوقار انداز میں جیتی،زبیرعمر

فوٹو: فائل

اسلام آباد (ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر ہمارے اعتراضات ہیں لیکن ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن حکومت نے باوقار انداز میں اور واضح اکثریت کے ساتھ جیتا ہے۔

نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شامل ن لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نشست پر ہم اپنی ہار تسلیم کرتے ہیں اس میں ووٹ مسترد نہیں ہوئے ہیں۔

زبیر عمر نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے ہمارے اعتراضات بھی ہیں اور ہم متعلقہ فورمز پر آواز بھی اٹھائیں گے کیونکہ جو سات ووٹ ریجیکٹ کیے گئے ہیں وہ ریجیکٹ کرنے والے بنتے نہیں تھے۔

کیونکہ بیلٹ پیپر اور ووٹ کاسٹ کرنے کے حوالے سے جو ہدایات دی گئی تھیں کہ امیدوار کے خانے میں مہر لگانی ہے تو خانہ ایک ہی ہے جس میں مہر لگائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کسی بھی قانون میں یہ نہیں لکھا کہ اگر نام پر مہر لگا دی جائے تو وہ ووٹ کینسل ہو جاتا ہے۔لہٰذا یہ ہمارے ساتھ زیادتی ہے اور اس حوالے سے پی ڈی ایم کے فورم پر جانے کے حوالے سے ہفتہ کو فیصلہ کریں گے۔

ن لیگی رہنما کے مطابق وہعدالت یا کسی بھی متعلقہ فور م پر اپنی آواز بلند کریں گے،دوسری بات یہ ہے کہ اگر چیئرمین سینیٹ کا الیکشن ہم جیت جاتے تو لازمی طور پر ڈپٹی چیئرمین کی سیٹ بھی ہم نے ہی جیتنی تھی۔

بہرحال سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بہت ساری چیزیں ایسی ہوئی ہیں جو کہ نہیں ہونے چاہیے تھیں اور چیئرمین کے الیکشن کے حوالے سے ہم جو شبہا ت ہیں ہم اس پر جلد لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

بلاول بڑا لیڈر ہے ، طلال کو طنز نہیں کرناچایئے تھا


انھوں نے کہا کہ طلال چودھری کو اس قسم کا ٹویٹ نہیں کرناچاہیے تھا بلاول بھٹو پر طنز نہیں بنتا تھاور وہ طلال سے بڑا سیاسی لیڈر ہے، طلال چوہدری اس ٹویٹ پر پیپلز پارٹی سے معذرت کرے گا۔

محمد زبیر نے یہ بھی کہا کہ میری طلال چودھری سے بات ہوئی ہے ان کی ٹویٹ سے جس قسم کے معنی اخذ کیے جا رہے ہیں ان کاایسا کوئی مقصد نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے طلال کو اس کی ٹویٹ پر معذرت کرنے کے لیے کہا ہے۔

واضح رہے کہ طلال چودھری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بلاول صاحب،نیوٹرل کا مزا آیا۔ان کی اس ٹویٹ کے بعد سے سیاسی حلقوں میں اتحاد کی سوچ مختلف ہونے پر چہ مگوئیاں ہورہی ہیں تاہم سوشل میڈیا پر بھی ردعمل سامنے آرہاہے۔

Comments are closed.