نیب کو بی آر ٹی،بلین ٹری،مالم جبہ میں کرپشن نظر نہیں آتی،اسفندیار

فوٹو : زمینی حقائق ڈاٹ کام

ریاض (شاہ جہاں شیرازی)عوامی نیشنل پارٹی کےسربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ پختونوں کے گھر پہلے دہشتگردی کے نام پر برباد کردیے گئے اور پھر فوجی آپریشنز میں اُجاڑ دیے لیکن پچا س لاکھ گھروں کے منصوبے کا آغاز شیخوپورہ اور پنجاب کے دیگر علاقوں سے ہورہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریاض میں باچا خان اور ولی خان کی برسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ  آج پختون قوم ایک بار پھر تاریخ کی نازک موڑ پر کھڑی ہے،صوبہ بھر میں دہشتگرد ایک بار پھر متحرک ہورہے ہیں.

اسفندیار ولی نے کہا اے این پی  پختونوں کو انہی مسائل کے حل اور مشترکہ لائحہ عمل کیلئے پختونوں کا قومی جرگہ منعقد کررہی ہے جس کا مقصد پختونوں کو مشترکہ نکات پر متفق کرکے مشترکہ جدوجہد کرنا ہے۔

ریاض میں منعقدہ تقریب کی تصویری جھلکیاں

انہوں نے کہا کہ اے این پی کوشش ہے کہ پختونوں کا ہر طبقہ ایک ہوجائے اور یہی وجہ ہے کہ پختون قومی جرگہ سے پہلے نئے ضم شدہ اضلاع کا جرگہ اور خواتین کا ورکرز کنونشن منعقد کررہے ہیں تاکہ پختون قومی جرگہ میں اُن خواتین اور نئے ضم شدہ اضلاع کے معززین کے آراء کو بھی شامل کیا جائے۔

اے این پی کے سربراہ نے کہا موجودہ حکمران آج جس طریقے سے دوسرے سیاسی قائدین اور ان کے بہنوں اور بیٹیوں کوسیاسی انتقام کا نشانہ بناکر عدالتوں میں گھسیٹ رہے ہیں صرف اتنا یاد رکھیں کہ کل ان کی بہنیں بھی اسی طرح عدالتوں کے چکر لگایا کرینگی.

ملک میں اس وقت کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑوں گا کا نعرہ لگانے والے پہلے اپنی بہن کے سلائی مشین کا حساب کتاب تو دیں انھوں نے الزام لگایا کہ چئیرمین نیب کی ایک ہی ڈیوٹی لگائی گئی ہے کہ وہ پی ٹی آئی اور اتحادیوں کو بچا کر باقی اپوزیشن جماعتوں کی پگڑیاں اچھالیں.

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ آج بھی بہت سی قوتیں اٹھارویں آئینی ترمیم میں ردوبدل کی خواہش مند ہیں،اُن قوتوں کوا تنا بتانا ہے کہ اگر اٹھارویں آئینی ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو یہ پاکستان کے وجود کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوگی،انہوں نے کہا کہ زرداری حکومت کے بعد ملک میں این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہیں کیا گیا.

وفاق کو ڈر ہے کہ نئے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں اور بلخصوص پختونخوا کا حصہ بڑھ جائیگا،جس کی وجہ سے وفاق نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء سے کترا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء سے پختونخوا کا حصہ 13 فیصد سے بڑھ کر 32فیصد ہوجائیگا جو کسی طور پر بھی طاقتور حلقے برداشت نہیں کرسکتے۔

اسفندیار ولی خان نے ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کے پاس ماسوائے کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑا گاکے نعرے کچھ نہیں اگر وہ واقعی احتساب میں مخلص ہے تودوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والے سے پہلے وہ اپنی بہن کے سلائی مشین کا حساب کتاب دیں.

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بی آر ٹی،بلین ٹری اور مالم جبہ سکینڈلز میں کرپشن نظر نہیں آتی۔اسفندیار ولی خان نے اپنے خطاب میں باچا خان اور ولی خان کی سیاسی جدوجہد پر روشنی بھی ڈالی اور آخر میں اے این پی سعودی عرب کے تنظیم کا شکریہ ادا کیا.

Comments are closed.