پیپلز پارٹی، اے این پی کو پی ڈی ایم سے نکال دیں گے، احسن اقبال

اسلام آباد(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے پیپلزپارٹی، اے این پی اور بی اے پی سے الائنس بنا کر پی ڈی ایم سے الگ ہوگئی ہے.

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جو کچھ کیا اس پر ہمیں افسوس ہوا، پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم سے الگ سیاست کا فیصلہ کرلیا ہے، ہم گول کرنے ڈی کے قریب پہنچے تو پیپلزپارٹی نے گیم سے نکلنے کا فیصلہ کرلیا۔

اگر ن لیگ کے 81 ووٹ پیپلزپارٹی کو نہ پڑتے تو یوسف رضا گیلانی سینیٹر نہ بن پاتے پیپلزپارٹی دراصل بی اےپی اور جماعت اسلامی کیساتھ الائنس بنا کرعملاً پی ڈی ایم سے علیحدہ ہوچکی۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شو کاز نوٹس دینے پر اتفاق کیا تھا، پی ڈی ایم کی 8 جماعتوں نے اتفاق کیا کہ دونوں جماعتوں کو اظہارِوجوہ کا موقع دیا جائے گا، پیپلزپارٹی اور اے این پی کو ایک موقع دیا جائے گا، اس کے بعد پی ڈی ایم سے خارج کردیا جائےگا۔

یہ فیصلہ شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی اور اے این پی کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے پی ڈی ایم کی 8 جماعتوں کے رہنماوَں نے مشاورت کی۔

پیپلزپارٹی اور اےاین پی کو مولانا فضل الرحمان کی منظوری سے شو کاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان کی طبیعت بہتر ہونے پرسربراہی اجلاس طلب کیا جائےگا۔
اجلاس میں پی ڈی ایم کی 8 جماعتوں نے 27 سینیٹرز کا سینیٹ میں آزاد اپوزیشن اتحاد قائم کرنے پربھی اتفاق کیا تھا۔

نیا اتحاد بنانا ہے تو بنا لیں، سعید غنی

دوسری طرف وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں قائد حزب اختلاف کے لیے ہمارے 26 نمبر پورے تھے۔ پیپلزپارٹی نے ووٹ کیلئے بی اے پی کے لوگوں کی منت نہیں کی۔ بی اے پی کے لوگوں کا ہمیں ووٹ دینے پر اختلاف رائے ہوسکتا ہے۔

ہمیں اگر کسی کو خوش کرنا ہوتا تو یوسف رضا گیلانی آسانی سے جیت جاتے۔ ہماری نیت پر شک کیا جاتا ہے تو ہمارے پاس بھی دوسری جماعتوں پر شک کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔ اگر کچھ جماعتیں پیپلزپارٹی کے بغیر نیا الائنس بنانا چاہتی ہیں تو ہم روک نہیں سکتے۔

پی ڈی ایم اسٹیرنگ کمیٹی کو ہمیں یا کسی جماعت کو بھی شوکاز کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سنجیدگی سے لانگ مارچ کے لیے تیار تھی، حکومت سے جان چھڑانے کیلئے پی ڈی ایم کو متحد کرنا ہوگا۔

Comments are closed.