وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو عدالتی احکامات کے باوجود10ویں مرتبہ عمران خان سے نہیں ملنے دیاگیا
فوٹو : فائل
راولپنڈی : وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دسویں مرتبہ اڈیالہ جیل آئے ہیں مگر عدالتی احکامات کے باوجود انہیں اپنے قائد سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی۔
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ آج پولیس نے جیل کے اطراف غیر معمولی رکاوٹیں اور بیرئیئر کھڑے کر رکھے ہیں، جبکہ انہیں ایک صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کے طور پر احترام تک نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ “کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلیٰ نہیں ہوں؟”
انہوں نے کہا کہ دو روز قبل بانیِ تحریک انصاف کی بہنوں کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ پوری قوم نے دیکھا۔ ان کے مطابق غیر سیاسی خواتین پر واٹر کینن کا استعمال قابلِ مذمت ہے اور یہ سب پنجاب کی "جعلی وزیر اعلیٰ” کے احکامات پر کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں،اور مظاہرین کیخلاف آدھی رات واٹر کینن کا استعمال
وزیراعلیٰ نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو "ناحق” قید رکھا گیا ہے جبکہ بانی کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، جس کا حساب تاریخ ضرور لے گی۔ انہوں نے کہا کہ “یہ لوگ تصدیق شدہ چور ہیں، ہماری حکومت آئے گی تو سب کا حساب ہوگا۔”
سہیل آفریدی نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سال سے مائنس عمران خان فارمولہ آزمایا جا رہا ہے مگر عوام اس سازش کو ناکام بنا چکی ہے۔ “نو اپریل 2022 سے یہ طاقتور حلقے ایک ایسی قوم سے ٹکرا گئے ہیں جو اپنے بانی سے عشق کرتی ہے۔”
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کارکنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر رات گزاری
انہوں نے مزید کہا کہ اگر صاحبِ اختیار سمجھتے ہیں تو آئیں مذاکرات کریں کیونکہ “یہ کسی کے باپ کا پاکستان نہیں، یہ ہمارا پاکستان ہے۔”
ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کا اختیار محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو دیا ہے، اور وہ دونوں رہنماؤں کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
فیض حمید سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ایک ادارے کے ملازم ہیں، اگر ان کے خلاف کوئی فیصلہ آیا ہے تو یہ ادارے کا اندرونی معاملہ ہے۔
سہیل آفریدی نے موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ آج نوجوان ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں اور ملک تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے، جبکہ “ہمارا کسی سے کوئی ذاتی بغض نہیں۔”
آخر میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان اور اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں اور وہ خود اپنے لیڈر سے ملاقات کو اپنا جمہوری حق سمجھتے ہیں، مگر افسوس کہ ان کا پاسپورٹ بھی کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو عدالتی احکامات کے باوجود10ویں مرتبہ عمران خان سے نہیں ملنے دیاگیا
Comments are closed.