وزیراعظم نے کابینہ ارکان کی عسکری قیادت سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کابینہ ارکان اور بیوروکریٹس کی بغیر اجازت عسکری قیادت سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی ہے.

نجی ٹی وی کے پروگرام میں اینکر عائشہ بخش نے کہا کہ ایک رپورٹ جاری ہوئی ہے کہ جس میں وزیراعظم عمران خان نے کابینہ ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ عسکری قیادت سے ملاقاتیں نہیں کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ بیوروکریٹ ، افسران اور کابینہ ارکان عسکری اداروں کے افسران سے ملاقاتیں نہیں کریں گے ،یہ 1973ء کے رولز آف بزنس کے منافی ہے۔

یہ 1973ء کے رولز آف بزنس کے منافی ہے اور اس میں سیکشن 8اور 56 کا تذکرہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیوروکریٹ ، افسران اور کابینہ ارکان عسکری اداروں کے افسران سے ملاقاتیں نہیں کریں گے، اگر ملاقات کرنی ہوئی تو میرے علم میں لائی جائے۔

اپنی فوج سے ملنا جرم ہے، تو پھر غیرملکی سفیروں سے ملنا بھی جرم ہے، شیخ رشید

اس پر وفاقی وزیر شیخ رشید نے اسی پروگرام میں کہا کہ اگر وزیراعظم نے پابندی عائد کی ہے تو آئندہ وزیراعظم کے علم میں لاکر ملاقات کریں گے، اس میں کیا حرج ہے؟

انھوں نے کہا وزیراعظم تک جب بات جائے گی تو وزیراعظم بات کو اپنے پاس ہی رکھیں گے ، 9 بجے کی خبروں میں تو بیان نہیں کریں گے؟میں کہتا ہوں کہ اگر اپنی فوج سے ملنا جرم ہے، تو پھر غیرملکی سفیروں سے بھی ملاقات نہ کی جائےپھر وہ بھی جرم ہے.

اصل مسئلہ وہاں خرابی کا ہے جب غیرملکی سفیروں سے بغیر اجازت ملاقات کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی استعفیٰ نہیں دے گی، اس نے بڑی اچھی بات کی ہے، کہ نوازشریف آئیں اور ہم سے ملیں ، ہم آپ کے ہاتھ میں استعفے دیں گے.

شیخ رشید نے کہا انھیں پتہ ہے نہ نوازشریف نے آنا ہے اور نہ انہوں نے استعفے دینے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورٹ نے کیا ان کا باپ مارا ہے؟ جو عدالت کو عزت نہیں دینی، کورٹ نے باپ تو پیپلزپارٹی کا مارا تھا، وہ تو پھر بھی عدالتوں میں جارہے ہیں۔

Comments are closed.