نوبل انعام کیلئے پاکستان کے نامزد کردہ امریکی صدر ٹرمپ کی 7 ممالک پر بمباری
فوٹو : فائل
اسلام آباد : نوبل انعام کیلئے پاکستان کے نامزد کردہ امریکی صدر ٹرمپ کی 7 ممالک پر بمباری کے اعدادوشمار سامنے آئے ہیں، خود امریکی صدر پاک بھارت جنگ سمیت 8 جنگیں ختم کروا نے کا دعویٰ کر کے خود کو نوبل امن انعام کا حق دار قرار دیتے ہیں.
دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک سالہ دورِ حکومت میں 7 ممالک پر بمباری کی ہے، یہ
اعداد و شمار (ACLED) نے الجزیرہ کو دیئے، اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے 20 جنوری 2025 سے جب سے ٹرمپ نے اقتدار سنبھالا، 622 بیرون ملک بم دھماکے کیے یا ان کا شراکت دار رہے۔
اس دوران امریکا نے ایران، عراق، شام، وینزویلا، یمن، صومالیہ اور نائیجریا پر بمباری کی۔ یہ حملے اس کے ووٹروں سے غیر ملکی تنازعات میں امریکی مداخلت کو ختم کرنے کے وعدے کے برعکس ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا نے وینزویلا میں ڈاکنگ یعنی بحری جہازوں کے لنگرانداز ہونے جگہ پر حملہ کیا اور یہ الزام لگایا کہ یہاں موجود کشتیوں میں منشیات تھیں۔
کرسمس کے دن امریکا نے نائیجیریا مبینہ طور پر داعش کے خلاف مہلک حملے کیے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے 9 دنوں کے دوران شام میں 25 داعش کے کارکنوں کو ہلاک یا پکڑا ہے۔ امریکی فوج نے بیان میں کہا کہ اس نے شام میں 9 دن سے زائد کی جانے والی کارروائیوں کے تسلسل میں تقریبا 25 داعش کے جنگجوؤں کو ہلاک یا گرفتار کیا ہے۔
یو ایس سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) جو امریکی فوج کے مشرق وسطی کی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے، نے رواں ماہ کی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات جاری کی ہیں۔ 13 دسمبر کو شام میں داعش کے مسلح جنگجوؤں کی جانب سے دو امریکی فوجیوں اور ایک سویلین ترجمان کے قتل کے بعد امریکی فوج نے اس گروپ کے خلاف وسیع پیمانے پر حملے کیے ہیں۔
اسی طرح امریکا نے طویل عرصے سے صومالی افواج کو تربیت دی ہے اور مسلح گروہوں کے خلاف خطے میں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں الشباب بھی شامل ہے جو کہ القاعدہ سے منسلک ایک گروپ ہے جس نے صومالیہ اور پڑوسی ملک کینیا میں کئی حملے کیے ہیں۔ وہ داعش کی ایک شاخ کو بھی نشانہ بناتے ہیں جسے ISIS-صومالیہ کہا جاتا ہے۔
رواں سال 19دسمبر کو شام میں داعش کے 70 ٹھکانوں پر امریکی حملے پالمیرا میں فائرنگ کے جواب میں کیے گئے جس میں ایک ہفتہ قبل دو امریکی فوجی اور ایک شہری مترجم ہلاک ہو گئے تھے۔
اس سال کے شروع میں ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی قلیل مدتی دشمنیوں کے درمیان، امریکا نے مداخلت کی اور 22 جون کو ایران میں تین اہم جوہری مقامات کو نشانہ بنایا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی نفیس مشن تھا جس میں امریکی فضائیہ اور بحریہ شامل تھیں۔
12جنوری 2024 کے بعد سے امریکا نے یمن کے حوثیوں کو نشانہ بنایا ہے، جو ایران سے منسلک ایک گروپ ہے جو یمن کے زیادہ تر آبادی والے شمال مغرب کو کنٹرول کرتا ہے، فضائی اور بحری حملوں کے سلسلے میں۔
سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے مطابق امریکا نے 13 مارچ کو عراق کے الانبار صوبے پر فضائی حملہ کیا جس میں داعش کا ایک ہائی پروفائل رکن مارا گیا۔ گروپ کے سیکنڈ ان کمانڈ، عبداللہ "ابو خدیجہ” ملّی مصلح الریفائی اور ایک اور نامعلوم کارکن کے حملوں میں مارے جانے کی اطلاع ہے۔
Comments are closed.