لاہور،علامہ اقبال کا متنازمہ مجسمہ ہٹانے کا اعلان


لاہور( زمینی حقائق ڈاٹ کام )لاہور کے گلشن اقبال پارک میں علامہ اقبال کے مجسمہ پر سوشل میڈیا میں اتنی سنگ باری ہوئی کہ پنجاب حکومت کو یہ مجسمہ ہٹانے کااعلان کرنا پڑ گیاہے۔

شاعر مشرق کی یاد میں مجسمہ نصب کرنے کا تصور بہت اچھا اور بامعنی تھا لیکن مجسمہ سازوں نے بنانے کے عمل میں مجسمہ کا حلیہ اتنا بگاڑا کا یہ سب کی توجہ حاصل کرنے کی بجائے ناپسندیدگی کا باعث بن گیا۔

سوشل میڈیا پر اس کی تصاویر شیئر ہوئیں پھر میڈیا نے بھی اسے موضوع بنا لیا ، لوگوں نے اس پر طرح طرح کے لطیفے بنائے تاہم سیاسی مخالفین نے اسے بھی پی ٹی آئی حکومت کا ایک اور ناکام کارنامہ قراردیا۔

شدید عوامی ردعمل سامنے آنے کے بعد پنجاب حکومت نے گلشن اقبال پارک سے علامہ اقبال کا بے تکا مجسمہ ہٹا نے کا اعلان کردیا ہے اور یہ کام فوری شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

اس حوالے سے پنجاب حکومت کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مجسمہ بنانے اور نصب کرنے پر ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

عثمان بزدار نے کہا کہ پارک میں اس طرح کا مجسمہ رکھنے کا واقعہ متعلقہ حکام کی غفلت ہے لہٰذا تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کی جائے۔

یہ مجسمہ کسی مجسمہ ساز کی کوشش ہوتی تو شاید لوگ تنقید کرنے کی بجائے تعریف کرتے لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ مجسمہ پارک کے مالیوں نے مل کر بنایا ہے اور اس میں بچ جانے والا تعمیراتی سامان استعمال کیاگیا۔

شہریوں کو مجسمہ میں استعمال ہونے والے مواد پر کوئی اعتراض نہیں ہے مجسمہ کے حلیہ پر تنقید کی گئی کیونکہ بظاہر کسی بھی طرح یہ مجسمہ علامہ محمد اقبال سے مماثلت نہیں رکھتا ۔

ذرائع کے مطابق یہ مجسمہ ان شہریوں کو سرپرائز دینے کیلئے بنایا گیا تھا جو کہ کوروناوائرس کے باعث گھروں میں قید ہیں تاکہ جب پابندیا ں ختم ہوں تو سیر کو آنے والے اس مجسمہ کے ساتھ سلفیاں بنا سکیں ۔

Comments are closed.