فرانسیسی صدر میکرون کو نوجوان نے سرعام منہ پر تھپڑ دے مارا


پیرس(ویب ڈیسک )فرانس میں صدر ایمانوئیل میکرون کوایک تقریب کے دوران ایک نوجوان نے سب کے سامنے زور دار تھپڑ رسید کردیا۔

فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون وبا میں کمی کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہونے پر جنوب مشرقی علاقے ڈروم کے دورے پر تھے اور انہوں نے ریستورانوں کے مالکان اور طلبا سے ملاقات کیلئے گئے تھے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون جیسے ہی ایک عمارت سے باہر نکلے تو سامنے موجود افراد نے تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا جس پر صدر نے آگے بڑھتے ہوئے ٹی شرٹ پہنے اور ماسک لگائے نوجوان سے ہاتھ ملانا چاہا۔

نوجوان نے ہاتھ ملانے کی بجائے صدر ایمانوئیل میکرون کے منہ پر تھپڑ جڑ دیا۔ صدر اس اچانک حملے سے گھبرا گئے اور حواس باختہ ہوگئے۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے فوراً صدر کو نوجوان سے دور کیا۔

موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے اس دوران نوجوان کو قابو کرلیا تاہم وہ نوجوان میکرون اور ان کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگاتا رہا ، غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دو نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

واضح رہے فرانسیسی صدرا یمانوئیل میکرون خود ہی تصب کا بیج بوتے رہے ہیں اور ان پر یہ بھی الزام لگایا جاتاہے کہ یورپ میں اسلامو فوبیا پھیلانے میں میکرون پیش پیش ہیں ۔

Comments are closed.