صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان ملاقات تلخ کلامی میں بدل گئی

42 / 100

فائل:فوٹو

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے درمیان وائٹ ہاوٴس میں ہونے والی ملاقات شدید تنازع کا شکار ہوگئی۔ دونوں رہنماوٴں نے روس کے ساتھ جاری جنگ پر ایک دوسرے پر سخت الزامات عائد کیے اور یوں یہ ملاقات تلخ کلامی میں بدل گئی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے صدر زیلنسکی سے کہا کہ آپ یہ جنگ نہیں جیت سکتے لیکن ہماری وجہ سے آپ اس جنگ سے نکل سکتے ہیں۔ اگر آپ کی فوج کے پاس ہمارا دیا ہوا فوجی سازوسامان نہیں ہوتا تو یہ جنگ 2 ہفتوں سے زیادہ نہیں چل سکتی تھی۔
اس موقع پر دونوں شخصیات نے میڈیا نمائندوں کے سامنے بات چیت کی تاہم یوکرینی صدر کی امریکی صدر اور نائب سے تکرار ہوتی رہی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ کیا آپ نے ایک بار بھی امریکا کا شکریہ ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے امریکا سے روس کے خلاف مزید حمایت کی درخواست کی تاہم صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے ان پر امریکا کی بے حرمتی کا الزام لگایا اور کہا کہ آپ تیسری جنگ کا خطرہ مول رہے ہیں۔
ملاقات کے دوران یوکرینی صدر امریکی صدر کی بات کا جواب دینے کی کوشش کرتے رہے لیکن ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو بولنے نہیں دیا۔ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے یوکرینی صدر کو کہا گیا کہ آپ بہت زیادہ بولتے ہیں جبکہ نائب امریکی صدرجے ڈی وینس نے زیلنسکی سے کہا کہ آپ کے الفاظ انتہائی غیر مناسب ہیں۔
ٹرمپ نے زیلنسکی پر زور دیا کہ وہ روس کے ساتھ معاہدہ کریں بصورت دیگر امریکا کی حمایت سے محروم ہو سکتے ہیں۔ ملاقات میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ آپ کو سمجھوتے کرنے ہوں گے۔
زیلنسکی نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو "قاتل” قرار دیتے ہوئے کسی بھی سمجھوتے سے انکار کیا۔ اور کہا کہ روس نے 30 ہزار سے زائد بچوں اور دیگر شہریوں کو اغوا کیا ہے ہم اپنے لوگوں کی واپسی چاہتے ہیں۔
ملاقات کے دوران ٹرمپ نے زیلنسکی کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر کوئی معاہدہ طے نہ پایا تو امریکا اپنی حمایت واپس لے لے گا جبکہ نائب صدر وینس نے سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یہ ملاقات یوکرین کی معدنی وسائل کے معاہدے پر دستخط کے لیے تھی لیکن اس تنازع کے نتیجے میں امریکا اوریوکرین کے صدور کی مشترکہ کانفرنس منسوخ کر دی گئی اور دونوں ممالک کے درمیان اہم معدنیات کے معاہدے پر دستخط نہ ہو سکے۔

Comments are closed.