سینئر صحافی مطیع اللہ جان کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کر دیا

51 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: سینئر صحافی مطیع اللہ جان کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کر دیا،عدالت انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کہا کہ مطیع اللہ جان اب جوڈیشل کسٹڈی میں تصور ہونگے.

اس سے قبل صحافی مطیع اللہ جان کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی عدالتی ہدایت پر انسداد دہشت گردی عدالت کا آرڈر پڑھا گیا.

صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ریاست علی آزاد، مطیع اللہ جان کے وکلا ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے، ایڈوکیٹ ریاست علی آزاد نے ایف آئی آر بھی عدالت کے سامنے پڑھی.

ریاست علی آزاد نے کہا کہ ایف آئی آر میں خرید وفروخت کا کوئی ذکر موجود نہیں ،
دوسرے صحافی کا بیان حلفی بھی موجود ہے ، اس بنیاد پر یہ کیس جھوٹ پر گھڑی بے بنیاد سٹوری ہے ، اس پرعدالت نے پٹیشن پر اعتراضات دور کر دئیے.

بعد میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کردیا، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے احکامات جاری کیے اور کہا کہ
مطیع اللہ جان اب جوڈیشل کسٹڈی میں تصور ہونگے ،مطیع اللہ جان کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی.

انسداد دہشت گردی عدالت سے صحافی مطیع اللہ جان کا دیا گیا دو روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیا۔

ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کی جس میں موٴقف اپنایا کہ مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا اور ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے مقدمے کو مضحکہ خیز اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور فی الفور مقدمہ خارج کر کے مطیع اللہ جان کو رہا کیا جائے۔

صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد میں ای نائن چیک پوسٹ سے گرفتار کرکے مارگلہ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔

درج ایف آئی آر کے مطابق مطیع اللہ جان کی گاڑی کو 28 نومبر کی رات اسلام آباد ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن گاڑی کی ٹکر سے ڈیوٹی پر مامور کانسٹیبل مدثر زخمی ہوگئے۔

گاڑی رکنے پر مطیع اللہ جان نے سرکاری اسلحہ چھین کر اہلکار کو جان سے مارنے کی دھمکی دی جبکہ ملزم نشے میں تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اے ٹی سی نے مبینہ آئس برآمدگی کیس میں صحافی مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔ مطیع اللہ کو 28 کی رات اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

Comments are closed.