شہباز شریف کے ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا


لاہور: لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شہباز شریف کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

آج احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا، لیگی رہنما نے کہا نیب کا سوال نامہ پرانا ہے، اس کا جواب دے چکا ہوں۔

انھوں نے عدالت کو بتایا کہ میں 26 اکتوبر 2018 کو تمام چیزیں نیب کو دے چکا ہوں، نیب کے تفتیشی افسر حقائق کے برعکس باتیں کر رہے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا مجھے ان کی حراست میں 85 دن ہو چکے ہیں، 26 اکتوبر 2018 کو آمدن سے زائد اثاثہ جات میں انکوائری شروع ہوئی، میں نے جو قرض لیا اس کا مکمل ریکارڈ لکھ کر دے چکا ہوں۔

ان کا کہنا تھا یہ 17 ہزار پاؤنڈ قرض کی بات کرتے ہیں جب کہ میں نے 10 سال اس صوبے کی خدمت کی ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ کسی سوال کا جواب دینے کو تیار ہی نہیں، کیا ہم تفتیش ہی نہ کریں۔

تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ 2018 میں تحقیقات آشیانہ اور رمضان شوگر ملز میں مکمل کی تھیں اور ان سے جو سوالات کئے ہیں وہ نئے ہیں پرانے نہیں ہیں۔

یادرہے گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کی تھی تاہم اس بار جسمانی ریمانڈکی استدعا مسترد کردی گئی۔

Comments are closed.