سینیٹ الیکشن،سپریم کورٹ کی رائے جاننے کیلئے ریفرنس دائر


اسلام آباد( ویب ڈیسک ) حکومت نے صدر پاکستان کی طرف سینیٹ کے الیکشن شو آف ہینڈز کے ذریعے ریفرنس سپریم کورٹ بھجوانے کی منظوری کے بعد سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کردیاہے۔

صدر مملکت نے سینیٹ کے الیکشن میں اوپن بیلٹ، شو آف ہینڈز کے معاملے پرسپریم کورٹ کی رائے مانگی ہے جو آئین میں ترمیم کیے بغیر الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن (6) 122 میں ترمیم کے لیے مانگی گئی ہے۔

وفاقی کابینہ نے اس معاملے پر 15 دسمبر کو سپریم کورٹ سے رائے لینے کی منظوری دی تھی۔ وزیرِاعظم کی تجویز پر سینیٹ کے الیکشن اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈز کے ذریعے کرانے کے عوامی اہمیت کے معاملے پر صدر نے سپریم کورٹ کی رائے مانگی ہے۔

، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سینٹ انتخابات آ ئین کے تحت نہیں کرائے جاتے، سینٹ کا انتخاب الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کرایا جاتا ہے، سینٹ میں خفیہ رائے شماری سے ارکان کی خرید و فروخت میں کالا دھن استعمال ہوتا ہے۔

عدالت کوبتایاگیاہے کہ خفیہ ووٹنگ کی وجہ سے سینٹ الیکشن کے بعد شفافیت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں، سینٹ کا الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہو سکتا ہے، اور اس کے ذریعے سینٹ الیکشن میں شفافیت آئے گی، اہم آئینی نکتے پرسپریم کورٹ رائے دے۔

ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سینٹ انتخابات میں ووٹ کی خریداری کو ختم کرنے پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے، سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خریداری کو روکنا تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے منشور میں بھی شامل رہا ہے۔

سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خریداری روکنے سے متعلق دو بڑی سیاسی جماعتوں نے چارٹر آف ڈیمو کریسی میں بھی شامل کیا، اراکین پارلیمنٹ کا انتخاب براہ راست ہوتا ہے جب کہ سینیٹ امیدواران کا انتخاب براہ راست نہیں ہوتا۔

قومی اسمبلی کے ممبران پارٹی ڈسپلن کے باعث اپنے راے میں اتنا آذاد نہیں، عام آدمی انتخابات میں ووٹ ڈالتے ہوے آذادنہ اختیار استعمال کر سکتا ہے، شو آف ہینڈ سے شفافیت آئے گی اور سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریداری کے الزامات کا سلسلہ ختم ہو جائے گا۔

Comments are closed.