سعودیہ کی اہم شخصیات کو بغاوت کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا،الجزیرہ

فوٹو : فائل رائٹرز

ریاض(ویب ڈیسک) سعودی عرب میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے بھائی سمیت شاہی خاندان کے تین سینئر افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکام نے جن تین افراد کو حراست میں لیا ان میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے چھوٹے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز اور بھتیجے شہزاد نواف بن نائف بھی شامل ہیں۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز اور وال سٹریٹ جرنل کے مطابق جمعے کے روز شاہی اراکین کو ان کے گھروں سے سعودی گارڈز نے حراست میں لیا۔ انھوں نے چہرے پر ماسک اور سیاہ رنگ کا لباس پہن رکھا تھا۔

دوسری جانب عرب خبر رساں ادارے الجریزہ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاہے کہ سعودی عرب میں ان تینوں شخصیات کو بغاوت کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں مغربی سفارتکاروں کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیاہے کہ شاہی خاندان میں مخالفت کا امکان نہیں ہے کیونکہ ابھی ان کے 84 سالہ والد حیات ہیں اور وہ ان کا پسندیدہ بیٹا ہے.

حراست میں لیے جانے والے محمد بن نائف سعودی عرب کے وزیر داخلہ بھی رہ چکے ہیں جنہیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 2017 میں برطرف کرکے گھر میں نظربند کیا تھا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے شاہ سلمان کے چھوٹے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز، سابق ولی عہد محمد بن نائف اور شاہی خاندان کے اہم ترین فرد شہزادہ نواف بن نائف کو حراست میں لے لیا ہے۔

یاد رہے کہ 2017 میں شہزادہ محمد بن سلمان کے احکامات پر سعودی شاہی خاندان کے درجنوں ارکان، وزرا اور کاروباری شخصیات کو گرفتار کرکے انہیں ہوٹل میں نظر بند کردیا گیا تھا۔

اس وقت سعودی حکومت نے بتایا تھا کہ ان شخصیات نے بدعنوانی کرکے اربوں ریال ہتھیائے تھے تاہم مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان شخصیات کو شہزادہ محمد سلمان سے وفادار رہنے کا حلف لینے کے بعد رہائی ملی تھی۔

Comments are closed.