ریاضی کا ٹیچر 120 طالبات کو ہراساں کرنے پر برطرف

ویب ڈیسک
فوٹو : فائل

اسکندریہ : دنیا بھر میں مخلوط تعلیم اور روزگار منفی نتائج سامنے آتے رہتے ہیں ایسا ہی ایک واقعہ مصر کے ایک تعلیمی ادارے میں پیش آیا ہے جہاں ایک استاد نے اپنی 120 طالبات سے چھیڑخانیاں کیں جس پر اسے ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے.

اس حوالے سے ویب سائٹ المرصد نے مصری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملازمت سے برطرف ہونے والا ٹیچر ریاضی پڑھاتا تھا اور اس اپنی ہی طالبات سے داو پیچ لڑاتا رہا.

استادِ محترم پر مصر کے ساحلی شہر اسکندریہ کی 120طالبات کو یکے بعد دیگرے ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوجانے پر مصری عدالت نے اسے مجرم قرار دیا اور وزارت تعلیم و تربیت سے سبکدوش کردیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکندریہ کے ایک سکول میں ریاضی کا استاد طالبات کے ساتھ چھیڑ خانی کرتا رہا اور ساتھ ساتھ اپنی حرکتوں کو صیغہ راز میں رکھنے کے لیے طالبات کو دھمکیاں دیتا تھا کہ اگر کسی نے اس کا رازکھولا تو اس کا مستقبل تاریک کردے گا۔

متاثرہ طالبات کے والدین نے استاد کے خلاف شکایات درج کرائیں اور پھر عدالت سے رجوع کرلیامصر کی اعلیٰ محکمہ جاتی عدالت نے تمام حقائق سامنے آجانے پر ریاضی کے استاد کی برطرفی کا فیصلہ سنایا۔

مصری عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ’ ریاضی کے استاد نے اپنے پیشے سے غداری کی ہے۔اس نے ایسے جرم کا ارتکاب کیا جس پر اسے عبرتناک سزا دی جانی ضروری ہے۔

فیصلے میں اس امر کی جانب بھی توجہ دلائی گئی ہے کہ استاد اپنے طلبہ کی تعلیم ہی نہیں ان کی تربیت کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔ استاد کا فرض ہے کہ وہ طالبات کی آبرو کی حفاظت کرے ۔

فیصلہ میں برطرفی پر دلیل دیتے ہوئے کہا گیا کہ جو شخص طالبات کے ساتھ چھیڑ خانی اور بے ہودگی کا مرتکب ہو اسے متعلقہ تعلیمی ادارے سے ہمیشہ کے لیے ہٹا دیا جانا ضروری ہے۔

یاد رہے امریکہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں ایسے ناخوشگوار واقعات بلکہ بعض اوقات طالبات کے اغوا اور خود کشی تک کی رپورٹس بھی آتی رہتی ہیں ان میں اکثریت مخلوط نظام تعلیم کے واقعات ہوتے ہیں.

Comments are closed.