روسی وزیرکی وزیراعظم، آرمی چیف سے ملاقاتیں،پیوٹن کو دورہ کی دعوت

اسلام اباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان کے دورے پر آئے روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے جس میں عمران خان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور خطے اوربین الاقوامی معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم عمرا ن خان نے افغانستان تنازع کے سیاسی حل پرزور دیا اور افغان امن عمل کے فروغ میں رو س کی کوششوں کی تعریف کی.

وزیراعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں روسی صدر سے ملاقات کا ذکر بھی کیا اور وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر پیوٹن کو دورہ پاکستان کی دعوت کا پیغام بھی بھیجا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان روس سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے ، پاک روس تعلقات پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہیں.

وزیراعظم عمران خا ن نے مسئلہ کشمیر کے پر امن حل پر پاکستان کا موقف پیش کیا ، وزیراعظم نے تجارت ، توانائی ، سلامتی اور دفاع کے شعبوں میں پاک روس تعلقات پر اطمینان کا اظہاراور نارتھ ساوَتھ گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر جلد کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں مشرق وسطیٰ ، خلیجی ممالک سمیت خطے کی مجموعی صورتحال کے علاہ عالمی وباء کورونا سے معاشی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا ، وزیراعظم نے روس کو سپوٹنک ویکسین بنانے پر مبارک باد بھی دی.

وزیراعظم عمران خان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کو دورہ پاکستان کی دعوت کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان روس سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے ، پاک روس تعلقات پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

روسی وزیر خارجہ کی آرمی چیف کی ملاقات

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی الگ الگ ملاقات کی۔

روسی وزیر خارجہ نے جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی، جس میں خطے میں امن و امان کی صورتحال، افغان تنازعے کے پُرامن حل اور باہمی دفاعی تعاون بڑھانے پر گفتگو ہوئی۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور دوطرفہ فوجی تعاون میں اضافے کا خواہاں ہے، پاکستان ان تمام اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے جو افغانستان میں امن و استحکام لاسکتے ہیں.

آرمی چیف نے کہا کہ اس سے پورا خطہ مستفید ہوگا، ہم خودمختاری مساوات اور باہمی ترقی پر مبنی ایک علاقائی فریم ورک کی سمت کام کرتے رہیں گے۔

پاکستان اور روس کے وزارت خارجہ میں مزاکرات

اس سے پہلے پاکستان اور روس کے درمیان وزرائے خارجہ سطح پر مذاکرات دفترخارجہ میں ہوئے۔ سرگئی لاروف اور شاہ محمود قریشی نے دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

مذاکرات کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان، روس کے ساتھ کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے پر عزم ہے.

انھوں نے کہا ہم بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ای ویزہ سمیت بہت سی سہولیات فراہم کر رہے ہیں، دوران مذاکرات اقتصادی، تجارتی و دفاعی تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا.

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا آ رہا ہے، افغان امن عمل کے حوالے سے گزشتہ ماہ ماسکو میں وسیع سہ رکنی اجلاس کا انعقاد قابلِ تحسین ہے۔

شاہ محمود نے روسی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور علاقائی امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے.

شاہ محمود نے کہا مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے پر امن حل کا حامی ہے، بھارت کے ساتھ بارڈرز کی صورتحال پر اپنی تشویش اور مسئلہ کشمیر کے حل کی ضرورت اور اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے بارڈر کے دونوں اطراف امن کی ضرورت پر زور دیا۔

روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہماری باہمی تجارت 790 ملین ڈالرز کو پہنچ گئی ہے اور اس میں چالیس فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، ہم نے انرجی شعبے میں تعاون پر بھی بات کی جس میں نارتھ ساوتھ گیس پائپ لائن اہم ہے.

انھوں نے کہا انسداد دہشت گردی کے شعبے میں پاکستان کو تعاون فراہم کریں گے، ہمیں افغانستان میں بڑھتی دہشت گردی پر تشویش ہے، وہاں سیکیورٹی صورتحال خراب ہورہی ہے.

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی مذاکرات سے ہی افغانستان کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے، ہم نے یمن، لیبیا اور شام کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

Comments are closed.