بلاول کی تجویز سے اختلاف، تحریک عدم اعتماد نہیں لانگ مارچ، احسن اقبال

لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام) ن لیگ کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے بلاول بھٹو زرداری کی تحریک عدم اعتمادتجویز کو پرانا قرار دے کر کہا ہے کہ حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کرنا چاہیئے۔

احسن اقبال اور ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطاء اللہ تارڑ نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون لاہور میں پریس کانفرنس کی،ان کا کہنا تھا کہ
پی ڈی ایم میں تجویز پر بحث کرکے اتفاق رائے سے فیصلہ کرتے ہیں،اگربلاول کے پاس تحریک عدم اعتماد کے لیے نمبر ہیں تو ضرورپیش کریں.

احسن اقبال نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو یاد رکھنا چاہئے کہ سینیٹ میں نمبر تھے لیکن ہماری تحریک اعتماد کامیاب نہیں ہوئی تھی۔

انھوں نے کہا کہ حکومت براڈ شیٹ کے حوالے سے کوراپ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس معاملے نے احتساب کی اصلیت کھول دی ہے، دنیا پریشان ہے کہ یہ کیسی ریاست ہے جس میں ایسے بھونڈے معاہدے کئے جاتے ہیں.

احسن اقبال نے کہا کہ اس حکومت نے اس معاملے پر عملدرآمد کے لئے پھرتی دکھائی اور ہائیکورٹ کے فیصلے سے پہلے ہی رقم ہائی کمیشن کے اکاونٹ میں رکھ دی، پی آئی اے کا معاملہ بھی ثالثی عدالت میں ہے لیکن ایک جہاز کی لیز کی رقم جمع نہیں کروائی جاتی.

لیگی رہنما نے کہا بھارت کا دفاعی بجٹ کا اضافہ ہمارے کل دفاعی بجٹ کے برابر ہو جائے تو ہم اس کا کیسے مقابلہ کر سکیں گے، ہمیں بھارت سے مقابلہ کرنے کے لئے اس سے زیادہ ترقی کرنا ہو گی.

انھوں نے کہا براڈشیٹ والے معاملے میں کچھ لوگوں کے مفادات وابستہ تھے، براڈ شیٹ بھی پانامہ کی طرح فراڈ ہی ہو گا، براڈ شیٹ معاہدے کی تحقیقات کرنے والا شخص اس وقت نیب کا ہی ملازم تھا تو انہوں نے کیا تحقیقات کرنی ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز پرانی تجویز ہے، ن لیگ سمجھتی ہے فیصلہ کن لانگ مارچ اور اقدام ہی اس حکومت کو ختم کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا ہےکہ اب ایک ہی راستہ ہے،حکومت کےخلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا ، جس پر چلنا چاہیے، حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کرنا چاہیے اور مارچ کا مہینہ مارچ کے لیے اچھا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت گرانے کیلئے بلاول نے اپوزیشن اتحاد کو مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اتحادیوں کو منائيں گے کہ حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے جمہوری و آئینی طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے۔

احسن اقبال نے کہا جب اپنی حکمت عملی پر اتحادیوں کو منالیں گے تو ہماری چائے کی دعوت سے بھی حکومت اتنا گھبرا جائے گی جتنا 10، 10 جلسوں سے نہیں گھبراتی ہو گی.

Comments are closed.