بریگزٹ ڈیل ایشو، سنیئر وزیر امبر رُڈ بھی مستعفی، پارٹی بھی چھوڑ دی

لندن(ویب ڈیسک) بریگزٹ ڈیل برطانیہ کےلیے ایک ڈراونا خواب بنتی جا رہی ہے. ایک اور برطانوی وزیر اعظم کے لیے خطرہ بن گئی ہے، سنیئر وزیر امبر رُڈ نے احتجاجاً نہ صرف استعفیٰ دے دیا ہے بلکہ پارٹی بھی چھوڑ دی ہے.

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے لیے بھی بریگزٹ ڈیل نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے،امبر رُڈ نے کہا کہ پارٹی سے وفادار لوگوں کو نکالنے پر میں خاموش نہیں رہ سکتی، نہ بورس جانسن کی سیاسی غارت گری کی حمایت کر سکتی ہوں۔

سینئر وزیر نے وزیر اعظم کو بھیجے اپنے استعفے میں کہا کہ وہ کنزرویٹو پارٹی ارکان کے ساتھ ان کے برتاؤ اور بریگزٹ کے طریقہ کار کو سپورٹ نہیں کر سکتی، یہ سیاسی غارت گری کا ایک عمل ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بورس جانسن نے پارلیمنٹ میں ناکامی پر 21 باغی اراکین کو پارٹی سے نکال دیا تھا، جن کے بارے میں امبر رُڈ کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی کے وفادار اراکین تھے۔

امبر رڈ کا استعفیٰ وزیر اعظم کے بھائی جو جانسن کے استعفے کے بعد آیا ہے، جنھوں نے پارلیمنٹ سے مستعفی ہوتے ہوئے کہا کہ وہ خاندان کی وفاداری اور قومی مفاد کے درمیان بٹ گئے ہیں

سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ انھوں نے جانسن گورنمنٹ میں شمولیت اس لیے قبول کی تھی کہ ’نو ڈیل‘ میز پر تھی کیوں کہ اس کے ذریعے ہمیں 31 اکتوبر کو یورپ سے نکلنے کے لیے ایک نئی ڈیل کرنے کا بہترین موقع حاصل ہو رہا تھا۔

انھوں نے کہا کہ اب انھیں ذرا بھی یقین نہیں رہا کہ ایسی کوئی ڈیل حکومت کا مرکزی مقصد ہے برطانوی حکومت کی
طرف سے ڈیل کو بچانے کام کل عمل مزید کتنا نقصان کرے گا یہ سوال اب ہر طرف اٹھ رہا ہے.

Comments are closed.