برطانیہ میں کورونا کا علا ج کرتے پاکستانی خاتون ڈاکٹر جاں بحق

فوٹو: سکرین گریب

لندن:پاکستانی لیڈی ڈاکٹر میمونہ عنا برطانیہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرتے کرتے خود بھی مہلک وائرس کا شکار ہو کر دم توڑ گئیں ۔

آمدہ رپورٹس کے مطابق میمونہ رعنا پہلی پاکستانی خاتون ڈاکٹر تھیں جنہوں نے نیشنل ہیلتھ سروس برطانیہ کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف مشن میں حصہ لیا اور جان سے چلی گئیں۔

پاکستان کے دو ڈاکٹر پہلے ہی کورونا وائرس کے مریضوں کو بچانے کی کوشش میں جان کی قربانی دے چکے تھے ، جاں بحق ہونے والے ان ڈاکٹرز میں ڈاکٹر ناصر خان ڈاکٹر حبیب زیدی شامل ہیں۔

48 سالہ ڈاکٹر میمونہ کا تعلق لاہور سے تھا اور وہ 15 برسوں سے مشرقی لندن میں اپنے شوہر ڈاکٹر عظیم قریشی کے ہمراہ رہائش پذیر تھیں، دونوں کی ایک 8 سالہ بیٹی بھی ہے۔

ڈاکٹر میمونہ کے شوہر ڈاکٹر عظیم قریشی نے اپنی اہلیہ کی کورونا وائرس سے موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی اہلیہ میں 8 اپریل کو کورونا کی علامات ظاہر ہوئی تھیں، ٹیسٹ کرانے پر دونوں میاں بیوی میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی۔

11 اپریل کو طبیعت بگڑنے پر ڈاکٹر میمونہ کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 16 اپریل کو انتقال کرگئیں تاہم ان کے شوہر ڈاکٹر عظیم قریشی کے بارے میں بتا یا جاتاہے کہ وہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹر عظیم قریشی کا کہنا ہے کہ میمونہ اپنی شائستگی، ذہانت اور منفرد انداز کے سبب ہمیشہ یادوں کا حصہ رہیں گی، وہ پیار کرنے والی اہلیہ اور شفیق ماں تھیں، ان کے انتقال پر خاندان کے افراد ہی نہیں بلکہ تمام جاننے والے افراد غم سے نڈھال ہیں۔

Comments are closed.