بجلی ایک روپے 95 پیسے مہنگی کرنیکا فیصلہ، ذمہ دار پچھلی حکومت،وزیرتوانائی

اسلام آباد: حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا فیصلہ کرکے ذمہ داری پچھلی حکومت پر ڈال دی، عمر ایوب کہتے ہیں سابقہ حکومت نے بارودی سرنگیں لگا رکھی ہیں.

وفاقی وزیر توانائی وزیر عمر ایوب نےاسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا سابقہ حکومت نے بارودی سرنگیں لگائیں جس کا مطلب لازمی ادائیگیاں ہیں، بجلی خرچ کریں یا نہ کریں ادائیگی کرنا ہوتی تھی.

انھوں نے کہا کہ 2019 تک 227 ارب کی ادائیگی کرنا تھی جب کہ 2023 تک یہ لازمی ادائیگیاں 1455 ارب روپے ہو جائیں گی، مسلم لیگ (ن) نے دانستہ طور پر بدنیتی کے تحت یہ سارے معاہدے کیے اور کارخانے لگائے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ کورونا کے دور میں آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود 473 ارب کی سبسڈی دی گئی، مشکل ترین دور میں پاور سیکٹر کو سبسڈی دی گئی.

عمر ایوب نے کہا اب ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے جارہے ہیں، اضافے کے لیے نیپرا میں درخواست دے رہے ہیں جب کہ ن لیگ کے غلط فیصلوں کی وجہ سے یہ اضافہ کئی گنا زیادہ بنتا ہے.

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ معیشت کے تناظر میں بجلی پر بات کرنا چاہتا ہوں، چند ماہ سے معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں آرہی ہیں اور معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے.

برآمدات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے، مسلم لیگ (ن) کے فیصلوں کی روشنی میں 9 روپے فی یونٹ اضافہ کرنا لازمی تھا تاہم پی ٹی آئی نے ایسا نہیں کیا۔

واضح رہے کہ رواں ماہ ہی حکومت نے پہلے بھی بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 6 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا تھا، نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا.

حکومتی اقدام کے تحت اکتوبرکے لئے 29 پیسے اورنومبر کے لئے76 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے۔

Comments are closed.